• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 23rd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین کے سابق نائب وزیر برائے تحفظ عامہ کو سزائے موت سنا دی گئیتازترین

September 26, 2022

چھانگ چھون(شِنہوا)چین میں سابق نائب وزیر برائے تحفظ عامہ سن لی جون کو رشوت وصول کرنے، اسٹاک مارکیٹ میں ہیراپھیری کرنے اور غیر قانونی طور پر آتشیں اسلحہ رکھنے کے جرم میں 2 سال کی مہلت کے ساتھ سزائے موت سنا دی گئی ہے۔

چین کے شمال مشرقی صوبہ جیلن کے چھانگ چھون کی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نے جمعہ کے روز بتایا کہ سن لی جون کو تاحیات سیاسی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے اور اس کے تمام ذاتی اثاثے ضبط کر لیے گئے ہیں۔

عدالت میں قرار پایا کہ سن لی جون نے 2001ء سے اپریل 2020ء کے درمیان مختلف عہدوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئےمجموعی طور پر 64 کروڑ 60 لاکھ یوآن (9 کروڑ 23 لاکھ 90 ہزار امریکی ڈالر) سے زائد مالیت کی قیمتی اشیاء اور نقد رقوم وصول کیں۔

عدالت میں یہ بھی قرار پایا کہ سن لی جون نے 2018ء کی پہلی ششماہی میں اسٹاک ٹریڈنگ کے دوران ہیراپھیری کی جس سے کچھ دوسرے لوگوں کو 14 کروڑ 50 لاکھ یوآن کے نقصان سے بچنے میں مدد ملی۔ عدالت نے بتایا کہ سن لی جون نے غیر قانونی طور پر 2 بندوقیں بھی رکھی ہوئی تھیں۔

عدالت نے کہا کہ سن لی جون کی وصول کردہ رشوت کی رقم بہت بڑی ہے اور اس کے جرائم سے خاص طور پر ریاست اور لوگوں کے مفادات کو بھاری نقصان پہنچا۔ مزید بتایا کہ اسٹاک مارکیٹ ہیرا پھیری میں اس کا جرم خاصاً سنگین ہے اور غیر قانونی طور پر آتشیں اسلحہ رکھنا بھی ایک سنگین جرم ہے۔