بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی سنٹرل کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے چین عرب ممالک تعاون فورم کے دسویں اجلاس میں شرکت کرنیوالے غیرملکی مہمانوں سے ملاقاتیں کیں۔
لیبیا کی قومی اتحادی حکومت کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ عبدالحمید دبیبہ سے ملاقات میں وانگ نے کہا پائیدار ترقی،قومی سلامتی،آزادی اور علاقائی خود مختاری کے تحفظ کیلئے چین نےہمیشہ لیبیا کی حمایت کی ہے۔ہم لیبیا کیساتھ باہمی سیاسی اعتماد کو مضبوط کرنے،تبادلے بڑھانے اور دونوں ممالک کے دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کے فروغ کیلئے کام کرنے کو تیار ہیں۔
لیبین وزیراعظم دبیبہ نے کہا کہ لیبیا چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کو بہت اہمیت دیتا ہے، ایک چین کے اصول پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے۔ لیبیا توقع کرتا ہے کہ چین مسئلہ فلسطین کے جلد حل کیلئےزیادہ کردار ادا کرے گا۔
عراقی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ فواد حسین سے ملاقات میں وانگ یی نے کہا کہ چین قومی سلامتی کے تحفظ،سکیورٹی،اتحاد،علاقائی سالمیت کے معاملات پر عراق کی مکمل حمایت کرتا ہے، ہم اقتصادی ترقی،عوام کے معیار زندگی کی بہتری اور دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے عراقی حکومت کے ساتھ ہیں، عراق کے معاملات میں بیرونی مداخلت کی مخالفت کرتے ہیں۔
فواد حسین نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا عراقی حکومت کی سفارتی ترجیح ہے ،عراق اپنے بنیادی مفادات کے تحفظ کے لیے ہمیشہ چین کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔عراق چین عرب ریاستوں کے تعاون کے فورم کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہا ہے، دونوں ممالک کے درمیان اجتماعی تعاون کو وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیث سے ملاقات میں چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین عرب ریاستوں کے سربراہوں اورچینی قیادت کے اہم اتفاق رائے کے تحت عرب ممالک کیساتھ کام کرنے کو تیار ہے،ہم مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو گہرا کرنے ، عالمی امن و استحکام اور علاقائی تنازعات کے حل کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔چین فلسطین تنازعے کے جلد،مکمل اور پائیدار حل کیلئے عرب لیگ اور عرب ممالک کیساتھ کام کرنے کوتیا ر ہیں۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ متنوع عرب چین تعلقات کے وسیع تر امکانات کو کھولنے کیلئے عرب ممالک چین کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کے لیے تیار ہیں جبکہ عرب لیگ ایک چین اصول پر سختی سے کاربندہے۔
موریطانیہ کے خارجہ امور کے وزیر محمد سالم اولد مرزوک سے ملاقات کے دوران وانگ نے کہا کہ چین اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے لیے موریطانیہ کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھے گا اور موریطانیہ کے اندرونی معاملات میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت کی مخالفت کرے گا۔
چین موریطانیہ کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے اپنی صلاحیت کے مطابق مدد فراہم کرنے سمیت چین-عرب اجتماعی تعاون کو مضبوط اور وسعت دینے کے لیے موریطانیہ کے ساتھ قریبی تعاون کے لیے تیار ہے۔
ملاقات کے دوران موریطانیہ کے وزیر مرزوک نے کہا کہ موریطانیہ ایک چین اصول پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے ، چین کے ساتھ عرب چین اور افریقہ چین تعلقات کی مسلسل ترقی کو آگے بڑھانے اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
الجزائر کے وزیر خارجہ اور بیرون ملک قومی برادری کے وزیر احمد عاطف سے ملاقات کے دوران چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اور الجزائر مخلص دوست اور قدرتی شراکت دار ہیں۔ چین قومی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں الجزائر کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے اور الجزائر کے اندرونی معاملات میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت کی مخالفت کرتا ہے۔ چین بین الاقوامی منصفانہ اور انصاف کے ساتھ ترقی پذیر ممالک کے مفادات کے تحفظ کے لیے الجزائر کے ساتھ قریبی تعاون اور حمایت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے ، مشترکہ طور پر مسئلہ فلسطین کے جلد، مکمل، منصفانہ اور دیرپا تصفیے کو فروغ دینے کے لیے بی تیار ہیں۔
الجزائر کے وزیر خارجہ عاطف نے کہا کہ الجزائر ایک چین اصول پر کاربند ہے، تمام محاذوں پر دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد سے ملاقات میں وانگ یی نے شام کی عرب لیگ میں واپسی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ چین قومی سلامتی، استحکام اور ترقی کے تحفظ میں شامی حکومت کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ توقع ہے کہ عرب لیگ میں شام کی واپسی چین-عرب تعلقات کی ترقی میں تعمیری کردار ادا کرے گی ، چین-عرب تعلقات کی مزید ترقی کے ساتھ چین-شام تعلقات کو بھی نئی تحریک ملے گی۔
شامی وزیر مقداد نے کہا کہ دونوں سربراہان مملکت کی رہنمائی میں شام دوطرفہ تعلقات کی دیرپا اور گہرائی سے ترقی کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریتا سے ملاقات کے دوران چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین مراکش تزویراتی پارٹنرشپ کے وسیع تر امکانات کیلئے ہم مراکش کے ساتھ معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، صنعت، سیاحت اور شہری ہوابازی کے شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو گہرا کرنے، دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے لیے عوامی حمایت کو بڑھانے اور کھلے دل سے کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
بوریتا نے کہا کہ مراکش چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کو بہت اہمیت دیتا ہے اور وہ چین-عرب ریاستوں کے تعاون کے فورم اور چین-افریقہ تعاون کے فورم کے طریقہ کار کے تحت چین کے ساتھ قریبی رابطے اور ہم آہنگی کے لیے تیار ہے۔