بیجنگ (شِنہوا) چین کی ٹیلی کمیونیکیشن صنعت نے پہلی تین سہ ماہی کے دوران آمدنی میں مسلسل اضافہ کو برقرار رکھا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کلاؤڈ کمپیوٹنگ جیسے ابھرتے ہوئے کاروباروں میں تیزی کے ساتھ ترقی ہورہی ہے ۔
وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سرکاری اعداد و شمارکے مطابق جنوری سے ستمبر تک کے عرصہ کے دوران اس شعبہ کی مشترکہ آپریٹنگ آمدن تقریباً 12 کھرب یوآن (تقریباً 167.37 ارب امریکی ڈالر) رہی جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 8.2 فیصد بڑھ رہی ہے۔
ان میں سے بگ ڈیٹا، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، انٹرنیٹ ڈیٹا سینٹرز اور انٹرنیٹ آف تھنگز جیسے ابھرتے ہوئے کاروباروں نے اس عرصہ کے دوران اپنی آمدنی میں تیزی سے اضافہ کیا۔
چین کی تین ٹیلی کام کمپنیوں چائنہ ٹیلی کام، چائنہ موبائل اورچائنہ یونی کام کی ابھرتی ہوئی کاروباری آمدنی ایک سال پہلے کے مقابلے میں 33.4 فیصد بڑھ کر 232.9 ارب یوآن ہو گئی ہے ۔
خاص طور پر کلاؤڈ کمپیوٹنگ اوربگ ڈیٹا سے ہونے والی آمدنی پہلے 9 ماہ کے دوران بالترتیب 127.6 فیصد اور 62.6 فیصد بڑھ گئی جبکہ ڈیٹا سینٹرز سے حاصل ہونے والی آمدنی میں 14.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔
چین کے فائیوجی نیٹ ورک کی ترقی میں مسلسل پیش رفت ہو رہی ہے۔
ستمبرکے آخر تک فائیوجی بیس اسٹیشنز کی تعداد 22 لاکھ 20 ہزار تک پہنچ گئی ۔ اس میں مجموعی طور پر سال 2021 کے آخر تک 7 لاکھ 95 ہزار کا اضافہ ہوا ہے۔