پیرس (شِنہوا) چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین اور فرانس کو اپنی جامع سٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط اور متحرک بنانے کے لئے کام کرنا چاہئے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے فرانسیسی صدر کے سفارتی مشیر ایمانوئل بون کے ساتھ 25 ویں چین ۔ فرانس سٹریٹجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کی۔
اس موقع پرایمانوئل بون نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ فرانس اور چین کے درمیان انتہائی نتیجہ خیز سٹریٹجک رابطے اور نتیجہ خیز اعلی سطح کے تبادلے ہوئے ہیں۔ چین کے ساتھ جامع سٹریٹجک شراکت داری کو فرانس بہت اہمیت دیتا ہے اور وہ ایک چین اصول پر عمل پیرا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ جغرافیائی سیاسی تنازعات سے دوچار ایک غیرمستحکم دنیا میں فرانس چیلنجز سے نمٹنے ، بڑے ممالک کے درمیان دشمنی اور بلاک تصادم کی روک تھام کے ساتھ ساتھ عالمی حکمرانی بہتر بنانے میں چین کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہے۔
اس موقع پر وانگ یی نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین اور فرانس نے باہمی اعتماد مستحکم کیا اور مشترکہ سمجھ بوجھ کو وسعت دیتے ہوئے ایک پختہ اور مستحکم دو طرفہ تعلقات میں پیشرفت کی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 60 برس میں عالمی منظرنامے میں وسیع تبدیلیوں کے باوجود ، چین اور فرانس نے اپنی آزادی اور خودمختاری کے دفاع ، عالمی کثیر قطبیت کے فروغ اور مختلف تہذیبوں کے تحفظ میں غیرمعمولی عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔
وانگ یی نے کہا کہ ایک نئے تاریخی نقطہ آغاز پر کھڑے دونوں ممالک کو اپنے سربراہان مملکت کے درمیان طے شدہ سٹریٹجک اتفاق رائے کی روشنی میں اپنے اصل مقاصد پر قائم رہتے ہوئے بنیادی اصول برقرار رکھنا اور اپنی جامع سٹریٹجک شراکت داری مزید مضبوط اور متحرک بنانے کے لیے نئی بنیادیں قائم کرنا چاہیئے تاکہ چین ۔ یورپ تعلقات میں پیشرفت اور عالمی امن کے تحفظ میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کیا جا سکے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غیرمستحکم اور منقسم دنیا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔