اقوام متحدہ (شِںہوا) چین نے چھٹی مرتبہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رکنیت حاصل کرلی ہے جس کے بعد وہ کونسل میں سب سے زیادہ مرتبہ منتخب ہونے والے ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔
چین اس سے قبل 2012-2006 (2009 میں دوبارہ منتخب)، 2016-2014، 2019-2017 اور 2023-2021 میں انسانی حقوق کونسل کا رکن بن چکا ہے۔
یہ ان 15 ممالک میں سے ایک ہے جو یکم جنوری 2024 سے شروع ہونے والی 3 سالہ مدت کے لیے 47 رکنی کونسل میں خدمات انجام دیں گے۔ ان کا انتخاب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کیا ہے۔
خفیہ رائے شماری سے برونڈی، آئیوری کوسٹ، گھانا، ملاوی (افریقہ کے لیے) چین، انڈونیشیا، جاپان، کویت (ایشیا بحرالکاہل کے لیے) البانیہ، بلغاریہ (مشرقی یورپ کے لیے) برازیل، کیوبا، ڈومینیکن ریپبلک (لاطینی امریکہ اور کیریبین کے لئے) فرانس ، ہالینڈ (مغربی یورپ اور دیگر ریاستوں کے لئے) منتخب ہوئے۔
مشرقی یورپ کے گروپ میں روس اور لاطینی امریکہ اور کیریبین گروپ میں پیرو ہار گئے۔ روس درکار 97 ووٹوں حاصل کرنے میں ناکام رہا جبکہ پیرو کے حق میں 108 ووٹ پڑے تاہم گروپ کے دیگر 3 حریفوں نے بہترکارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
افریقہ، ایشیا بحرالکاہل، مغربی یورپ اور دیگر ریاستوں کے گروپس میں امیدوار مقابلہ نہ ہونے کے سبب باآسانی کامیاب ہوگئے۔
چین، آئیوری کوسٹ، کیوبا، فرانس اور ملاوی دوبارہ منتخب ہوئے ہیں۔
رواں سال کے اختتام پر 10 ممالک انسانی حقوق کونسل کو خیرباد کہہ دیں گے ان میں گیبون، سینیگال (افریقہ کے لیے) نیپال، پاکستان، ازبکستان (ایشیا بحرالکاہل کے لیے) جمہوریہ چیک ، یوکرین (مشرقی یورپ کے لئے) بولیویا، میکسیکو (لاطینی امریکہ اور کیریبین کے لئے) اور برطانیہ (مغربی یورپ اور دیگر ریاستوں کے لئے) شامل ہیں۔