شنگھائی (شِنہوا) چین میں آئس اور اسنو تفریح سیاحت کا شعبہ سال 2025-2024 کے آئس اور اسنو موسم کے اختتام تک 52 کروڑ سے زائد سیاحوں کی توقع کررہا ہے ،اس سے 720 ارب یوآن (تقریباً 104.5 ارب امریکی ڈالرز) سے زائد کی آمدن متوقع ہے۔یہ موسم سرما کی سیاحت اور آئس ۔ اسنو معیشت میں بنیادی ترقیاتی انجن کی نشاندہی کرتا ہے۔
یہ اعداد و شمار چائنہ ٹورازم اکیڈمی نے چین میں آئس اور اسنو سیاحت کی ترقی پر اپنی سالانہ رپورٹ میں جاری کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین میں 2022-2021 کے آئس اور اسنو موسم کے دوران 34 کروڑ 40 لاکھ سیاح آئے تھے جس سے 474 ارب یوآن اکٹھے ہو ئے اور اس وقت یہ شعبہ مثبت رفتار سے ترقی کررہا ہے۔
چائنہ ٹورازم اکیڈمی کے صدر دائی بن کے مطابق 2022 بیجنگ سرمائی اولمپکس ، پالیسی اختراع اور حکومتوں کی جانب سے ہر سطح پر فروغ کی بدولت ، آئس اور اسنو سیاحت نے ملک بھر میں روایتی لوک رسم و رواج میں توانائی بھردی ہے، جس نے اس شعبے کے سیاحتی مواقع اور کھپت کا منظرنامہ بہت زیادہ متنوع کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2016 سے 2022 تک چین نے آئس اور اسنو کی سیاحت میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں تقریباً28.8 کھرب یوآن کی سرمایہ کاری کی۔
2022 کے اختتام تک تقریباً 9 ہزار متعلقہ کاروباری اداروں نے آئس اورا سنو شعبے میں اندراج کرایا تھا۔
صرف 2022 میں 1 ہزار 460 نئے اداروں کا اندراج ہوا جو گزشتہ برس کی نسبت 20.1 فیصد زائد ہے ۔
اکیڈمی سے وابستہ ہان یوآن جن نے کہا کہ "مقامی مارکیٹ کی کھپت کی صلاحیت بڑھ رہی ہے اور طویل فاصلے کی آئس اور اسنو سیاحت کی بحالی جاری ہے۔
چین میں آئس اور اسنو تفریح کے دلدادہ سیاحوں کی تعداد 2023-2022 کے آئس اور اسنو موسم میں 30 کروڑ سے زائد ہونے کی توقع ہے۔