ڈھاکہ(شِنہوا) بنگلہ دیش میں چینی سفیر یاؤ وین نے امید ظاہر کرتے ہو ئے کہا ہے کہ چائنیز برج کے ذریعے چین اور بنگلہ دیش کے درمیان ثقافت، دوستی اور دلوں کا ایک پل تعمیر کیا جا سکتا ہے جس سے زیادہ سے زیادہ نوجوان دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے سفیر بن سکیں گے۔
ڈھاکہ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن لینگویج میں بنگلہ دیشی کالج کے طلبا کے لئے 22 ویں چائنیز برج مقابلے کا فائنل راؤنڈ ختم ہوگیا۔
ڈھاکہ یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام نارتھ ساؤتھ یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ اور شانتو مریم ہونگھے کنفیوشس کلاس روم کے اشتراک سے منعقد ہونے والے اس مقابلے میں چینی علمی کوئز، چینی تقاریر اور ٹیلنٹ شوز کے مقابلے پیش کیے گئے۔
مقابلے کے دوران شرکا نے نہ صرف اپنی تقاریر میں چینی زبان سے محبت کا اظہار کیا بلکہ شیر رقص، خطاطی اور روایتی چینی رقص سمیت چینی ثقافت پر اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لئے مختلف ٹیلنٹ شوز بھی پیش کیے۔
نارتھ ساؤتھ یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی 18 سالہ طالبہ زبیدہ تسنیم دیوان نے اس سخت مقابلے میں چیمپئن شپ جیت لی۔
چینی نام وانگ یالی سے معروف طا لبہ چین میں ہونے والے مقابلے کے اگلے مرحلے میں شرکت کے لیے بنگلہ دیش کی نمائندگی کریں گی۔
وانگ نے کہا کہ میں واقعی چینی ثقافت اور اس کے لوگوں کو پسند کرتی ہوں۔ چینی عوام بھی بہت خوش آمدید کہنے والے اور گرم جوش ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ مستقبل میں چین اور بنگلہ دیش کے درمیان دوستی کا پل بنیں گی۔
اس موقع پر بنگلہ دیش میں چین کے سفیر نے بنگلہ دیش کے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ چینی زبان کے لئے اپنے جذبے کو جاری رکھیں اور چین اور بنگلہ دیش کے مابین دوستی کے سفیر بنیں۔
ڈھاکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر محمد اختر الزماں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس تقریب سے طلبا میں چینی زبان، ادب اور تاریخ سیکھنے کا جذبہ پیدا ہوگا۔