• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 23rd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین اورتھائی لینڈ کے وزرائے خارجہ کا مشاورتی میکانزم پر دوسرا اجلاس،دوطرفہ اور آسیان تعاون پر اتفاقتازترین

July 10, 2024

بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے تھائی ہم منصب مارس سانگیام پونگسا کے ساتھ بیجنگ میں ملاقات  اور چین  تھائی لینڈ   وزرائے خارجہ  مشاورتی میکانزم کےدوسرے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔

انہوں  نے مشترکہ مستقبل کیساتھ چین تھائی لینڈ  برادری کی تعمیر مثبت نتائج سے مستحکم طور پر آگے بڑھنے کی نشاندہی کرتے ہوئے  کہا کہ چین خطے میں امن و استحکام کیلئے تھائی لینڈ کو ایک بااعتماد شراکت دار اور قوت سمجھتا ہے۔

وانگ نے کہا کہ اگلے سال چین اور تھائی لینڈ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ منائی جائے گی، انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ ہمہ جہت سٹرٹیجک تعاون کو گہرا کریں۔  

  انہوں نے کہا کہ چین اور تھائی لینڈ کو چین-لاؤس-تھائی لینڈ ریلوے میں رکاوٹوں کو دور کرنا چاہئے، باہمی ربط کی سطح کو بہتر بنانا چاہئے، قانون نافذ کرنے  کیلئے سکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانا چاہئے اور آن لائن جوا اور الیکٹرانک فراڈ جیسے سرحد پار جرائم کے خلاف مشترکہ طور پر کریک ڈاؤن کرنا چاہیے۔

انہوں  نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ باہمی ویزا استثنیٰ کی سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھائیں، ثقافتی تبادلوں کو وسعت دیں، نوجوانوں کے درمیان دوستی کے تبادلوں کو مضبوط بنائیں اور نسل در نسل چین تھائی لینڈ دوستی کو فروغ دیں۔ 

اس موقع پر تھائی وزیر خارجہ سانگیام پونگسا نے کہا کہ تھائی لینڈ کی حکومت چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتی ہےاور ایک چین    پالیسی پر مسلسل عمل پیرا رہے گی۔

سانگیام پونگسا نے کہا کہ تھائی لینڈ  دونوں ممالک  کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ منانے کیلئے اچھے منصوبے بنانے، اعلی ٰ سطحی تبادلوں کو تیز کرنے،عوامی ثقافتی تبادلوں کو گہرا کرنے اور دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے ڈیجیٹل معیشت، الیکٹرک  گاڑیوں، قابل تجدید توانائی، سیاحت اور دیگر شعبوں میں عملی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔ 

دونوں وزرائے خارجہ نے مشرقی ایشیا میں علاقائی تعاون، لان کانگ می کونگ تعاون اور میانمار کے مسئلے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وانگ نے زور دے کر کہا کہ مشرقی ایشیا میں آسیان پر مبنی علاقائی تعاون کے ڈھانچے کو برقرار رکھنا اور ایک بند اور خصوصی گروہ کے قیام کی مخالفت کرنا ضروری ہے،   غیر علاقائی طاقتوں کو مداخلت کرنے یا کچھ نیا شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ 

انہوں نے کہا کہ بحرہند و بحرالکاہل کی حکمت عملی کے منفی اثرات کا مقابلہ کرنا اور نیٹو کی ایشیا بحرالکاہل تک رسائی سے بچنا ضروری ہے۔ 

 وانگ نے کہا کہ چین آسیان ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ چین آسیان تعاون کی اعلی سطح کو برقرار رکھا جاسکے ، ایشیا بحرالکاہل تعاون کی صحیح سمت پر قائم رہے اور مشترکہ طور پر علاقائی امن و استحکام کا تحفظ کیا جاسکے۔