آستانہ(شِہنوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین اور ترکی کوتعاون پر مبنی سٹریٹجک تعلقات کی زیادہ ترقی کیلئے کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہ کانفرنس کےموقع پر ترک صدر طیب ایردوان کیساتھ ملاقات میں کیا ،انہوں کہا کہ دووں ممالک کو اپنے اہم مفادات کے تحفظ،باہمی سیاسی اعتماد کو مستقل طور پر مستحکم کرنے اور اعلی سطحی باہمی فاہدہ مند تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ چین اور ترکیہ کے تعلقات نے ترقی کی مستحکم رفتار کو برقرار رکھا ہے۔بڑے ترقی پذیر ممالک اور عالمی جنوب کےرکن ہونے کے ناطے چین اور ترکیہ اپنی متعلقہ قومی ترقی کی کوششوں کو آگے بڑھانے اورعالمی تعلقات کی بحالی اور انہیں برقرار رکھنے کے اصولوں پر وسیع اتفاق رائے رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین ترکیہ کو اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کا راستہ اختیار کرنے کی حمایت کرتا ہے، تجارت کو توسیع دینے کیلئے دونوں ممالک کی حوصلہ افزائی کرتا ہے،چینی کاروباری اداروں کی طرف سے ترکیہ میں سرمایہ کاری بڑھانے کی حمایت کرتا ہے،بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں منظم اندازمیں تعاون کو فروغ دیتا ہے اور زیادہ چینی باشندوں کی ترکیہ کا سفر کر نے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور ترکیہ اسرائیل فلسطین،یوکرین تنازعا ت اور دیگر معاملات پر یکساں موقف رکھتے ہیں،چین ترکیہ کیساتھ اقوام متحدہ اور جی 20 گروپ جیسے کثیر الجہتی فریم ورکس کے اندر ہم آہنگی کو مضبوط کرنا چاہتا ہے۔
اس موقع پر ترک صدر نے کہا کہ ان کا ملک چین کیستھ اپنے تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے،تما م شعبوں میں باہمی فاہدہ مند تعاون کے فروغ کیلئے غیر متزلزل عزم کا اظہا ر کرتا ہے،ایک چین اصول پر سختی سے کاربند ہے اور چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کااحترام کرتا ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین دنیا اور ایشیا میں ترکیہ کا سب سے اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار ہے ایردوان نے کہا کہ ترکیہ ملک میں سرمایہ کاری کے لئے مزید چینی کاروباری اداروں کا خیرمقدم کرتا ہے اور زیادہ سے زیادہ چینی سیاحوں کو ترکیہ کا دورہ کرنے کے لئے خوش آمدید کہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ دونوں ممالک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو ترکیہ کی ترقیاتی حکمت عملی کے ساتھ مزید ہم آہنگ کریں گے اور معیشت، تجارت، بنیادی ڈھانچے اور صاف توانائی جیسے شعبوں میں تعاون کو وسعت دیں گے۔
ایردوان نے کہا کہ ترکیہ عالمی امن کے فروغ میں چین کے اہم کردار کو سراہتا ہے جس میں فلسطین کے مسئلے پر اس کا منصفانہ موقف بھی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ چین کے ساتھ وسیع روابط اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کی امید رکھتا ہے۔