دوشنبے (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے تاجک وزیر خارجہ سراج الدین محی الدین سے بات چیت میں کہا ہے کہ چین اور تاجکستان کے درمیان رقبے اور قومی حالات کے فرق کے باوجود دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام اور بھروسہ کیا ہے اور ایک دوسرے کو مساوی سمجھا ہے۔
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں ہونے والی اس ملاقات میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے کہا کہ دونوں ممالک پہاڑوں اور دریاؤں سے جڑے ایک دوسرے کی مدد کرنے والے اچھے ہمسایہ اور اچھے دوست ہیں اور اس کے علاوہ ملکر ترقی کرنے والے ایک اچھے شراکت دار بھی ہیں۔
چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں سربراہان مملکت کی اسٹریٹجک رہنمائی کے تحت چین ۔ تاجکستان جامع اسٹریٹجک شراکت داری مسلسل ترقی کر کے ایک نئی سطح پر پہنچ گئی ہے اور یہ مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کے قیام کا مقصد بھی وضع کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فریقین نے مختلف شعبوں میں عملی تعاون کے مثبت نتائج حاصل کئے اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی مستقل بنیادوں پر حمایت کی۔
ملاقات کے دوران تاجک وزیرخارجہ محی الدین نے کہا کہ تاجکستان۔ چین تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے اور یہ ہمیشہ اچھے ہمسایہ اور باہمی اعتماد پرمبنی رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین تاجکستان کا ایک اہم اسٹریٹجک شراکت دار ہے اور دونوں سربراہان مملکت نے دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کے لئے زبردست حوصلہ افزائی کی ہے۔ دونوں فریق ہر سطح پر قریبی تبادلے برقرار رکھے ہوئے ہیں، اقتصادی اور تجارتی تعاون کی سطح مسلسل بڑھ رہی اور ثقافتی تبادلے بھی بھرپور ہیں۔
تاجک وزیرخارجہ نے کہا کہ تاجکستان دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت سے مطمئن ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون جامع انداز میں آگے بڑھانے کے لئے چین کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کی شراکت داری میں مزید نئے نتائج ملیں گے۔
مذاکرات کے بعد فریقین نے خارجہ امور میں تعاون کی دستاویزات پر دستخط کئے اور مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔