بڈاپسٹ(شِنہوا)ہنگری میں چینی سفیر گونگ تاؤ نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) پر تعاون کی دوسری سنہری دہائی میں چین اور ہنگری کے درمیان بی آر آئی اور ہنگری کی مشرق کی طرف کھلے پن کی پالیسی سے اعلیٰ معیار کے تعاون اور ہم آہنگی میں پیشرفت جاری رہے گی۔
گونگ نے شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ دو طرفہ تعاون نے مضبوط قوت کا مظاہرہ کیا ہے۔ چین ، ہنگری کا غیرملکی سرمایہ کاری کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ اور یورپی یونین سے باہر سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن چکا ہے۔
ہنگری چین کے ساتھ بی آر آئی تعاون معاہدے پر دستخط کرنے والا پہلا ملک تھا جو گزشتہ دہائی میں چین - یورپ مال بردار ٹرینوں کا جنکشن اور چین ۔ یورپ لاجسٹک ٹرانسپورٹ راہداری میں اہم مقام رہا ہے۔
چینی سفیر گونگ نے ہنگری ۔ سربیا ریلوے منصوبے اور بیٹری تیار کرنے والے چینی ادارے سی اے ٹی ایل اور الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی بی وائی ڈی کی پیداواری سہولیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے علاوہ متعدد اعلیٰ معیار کے تعاون پر مبنی منصوبوں نے دوطرفہ تعلقات کو بحال کیا ہے اور دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد پہنچائے۔
سفیر کے مطابق تعلقات کے اگلے مرحلے میں چین ۔ ہنگری ڈیجیٹل معیشت ، ماحول دوست معیشت ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سرحد پار ای کامرس جیسے نمایاں شعبوں میں اعلیٰ معیار کا بی آر آئی تعاون کا فروغ جاری رہے گا۔
گونگ نے کہا کہ دونوں فریقوں کے پاس معیشت و تجارت، مالیات، اختراع ، عوامی تبادلوں میں تعاون کے لامحدود مواقع اور وسیع امکانات موجود ہیں۔
گونگ نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا ہنگری کے صدر تامس سلیوک اور وزیراعظم وکٹراوربان کی دعوت پر ہنگری کا آئندہ سرکاری دورہ چین اور ہنگری کے تعلقات میں یقیناً ایک تاریخی اہمیت کا سنگ میل ثابت ہو گا جو دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے سمیت عملی تعاون کے نئے امکانات کی راہ ہموار کرے گا اور روایتی دوستی کا ایک نیا باب لکھے گا۔