بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ اور ناورو کے صدر ڈیوڈ ایڈیانگ کے درمیان بیجنگ میں ملاقات کے دوران بات چیت ہوئی۔
صدر شی نے کہا کہ جنوری میں ایک چین اصول پرعمل کرنے اور چین کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ناورو کا سیاسی فیصلہ تاریخ اور وقت کے رجحان کے مطابق ایک قدم ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ دوستی اپنے نقطہِ آغاز پر ہے تاہم اس کا مستقبل روشن ہو گا اور تعاون چاہے کسی بھی سطح پر ہو اس وقت تک نتیجہ خیز رہے گا جب تک تعلقات میں اخلاص قائم رہے۔
انہوں نے کہا کہ چین۔ ناورو تعلقات نے تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے اور چین دونوں ممالک کے درمیان تعلقات سے بہتر مستقبل کی تخلیق اور دونوں ممالک کے عوام کو مزید فوائد پہنچانے کے لیے ناورو کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہے۔
صدر شی نے کہاکہ چین بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی دستاویز پر دستخط کرنے والے ایک اور ملک ناورو کا خیرمقدم کرتا ہے۔ چین تجارت ، سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں ناورو کے ساتھ عملی تعاون وسیع کرنے سمیت ناورو کو اس کی آزاد اور پائیدار ترقی میں سیاسی تناؤ کے بغیر مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔
چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ دوسروں کے ساتھ مساوی سلوک کرنا چین کی سفارت کاری کی ایک اہم خصوصیت ہے ۔ چین ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ تمام ممالک چاہے وہ بڑے ہوں یا چھوٹے ، مضبوط ہوں یا کمزور ، امیر ہوں یا غریب وہ سب عالمی برادری کے مساوی رکن ہیں۔
اس موقع پر ناورو کے صدر ایڈیانگ نے کہا کہ چین کے سرکاری دورے کی دعوت ملنا اور چین کی طویل تاریخ، شاندار ثقافت اور متحرک ترقی کا تجربہ کرنا ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔
اڈیانگ نے مزید کہا کہ کچھ عرصہ قبل ناورو نے تاریخ کی درست سمت میں کھڑے ہونے اور ایک چین اصول تسلیم کرنے اور اس پر عمل کرنے کی بنیاد پر چین کے ساتھ سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو ناورو-چین تعلقات میں ایک اہم سنگ میل اور ناورو کی قومی ترقی اور دوطرفہ تعلقات میں ایک نیا باب کھولتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناورو چھوٹے یا بڑے تمام ممالک کے درمیان برابری سے متعلق چینی عزم کو سراہتا ہے اور ایک چین اصول پر عمل کرنے اور چین کے ساتھ تعاون مسلسل گہرا کرنے کو تیار ہیں۔
مذاکرات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون، گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو، اقتصادی ترقی اور زراعت کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کئے۔