بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہاہے کہ چین اور برطانیہ کو شراکت داروں کے طور پر ثابت قدم رہتے ہوئے دوطرفہ بات چیت اور تعاون کو مضبوط اور ایک مستحکم اور باہمی مفاد پر مبنی چین-برطانیہ تعلقات کے ذریعے دونوں ممالک اور دنیا کو فائدہ پہنچانا چاہیے۔
صدر شی نے ان خیالات کااظہاربرطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے ساتھ فون پر بات چیت کے دوران کیا ،جس کے دوران انہوں نے سٹارمر کو برطانوی وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
چینی صدر نے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی صورتحال غیر مستحکم اور الجھی ہوئی ہے ، چین اور برطانیہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن اور دنیا کی بڑی معیشتوں کی حیثیت سے دوطرفہ تعلقات کو طویل المدتی اور تزویراتی نقطہ نظر سے دیکھنا چاہیے اور مضبوط شراکت دار کے طور پر بات چیت اور تعاون کو مضبوط بنانا ہوگا اورمستحکم اور باہمی مفاد پر مبنی دوطرفہ تعلقات کے ذریعے دونوں ممالک اور دنیا کو فائدہ پہنچانا ہوگا۔
صدر شی نے کہا کہ چین اپنی جدیدیت کے ذریعے تمام شعبوں میں مضبوط ملک کی تعمیر اور قومی تجدید کو آگے بڑھانے اور پرامن ترقی کی راہ پر گامزن رہنے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ برطانیہ چین کو معروضی اور منطقی انداز میں دیکھے گا۔
صدر شی نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں مرکزی کمیٹی کے تیسرے مکمل اجلاس میں جامع اصلاحات کو مزید گہرا کرنے اور چینی جدیدیت کو آگے بڑھانے کے لیے اسٹریٹجک منصوبے وضع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین نئی معیاری پیداواری قوتوں کی ترقی کو تیز کرتے ہوئے نئی قسم کی صنعت کاری کی جانب پیش رفت کرے گا جس سے برطانیہ سمیت دنیا بھر کے ممالک کے لیے مزید نئے مواقع فراہم ہوں گے۔