بیجنگ(شِنہوا)چین کے ریاستی کونسلر اور وزیرخارجہ وانگ یی نے جمعہ کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ فون پر بات چیت کی۔اس دوران وانگ نے کہا کہ گزشتہ ماہ صدر شی جن پھنگ اور صدر جو بائیڈن کی بالی میں کامیاب ملاقات ہوئی جس سے دوطرفہ تعلقات کو سنگین مشکلات سے نکال کر صحت مند اور مستحکم ٹریک پر واپس لانے کی حکمت عملی کو رہنمائی حاصل ہوئی اور بیرونی دنیا کو ایک مثبت پیغام دیا گیا۔وانگ نے کہا کہ دونوں اطراف کی ٹیموں میں سربراہان کے اتفاق رائے کے مطابق رابطوں کا ایک سلسلہ قائم کیا گیا جو عمومی لحاظ سے فائدہ مند رہا۔ تاہم، وانگ نے کہا کہ یہ بات ذہن نشین رہے کہ امریکہ کو بیک وقت بات چیت اور کنٹینمنٹ میں شامل نہیں ہونا چاہیے، نہ ہی تعاون کی باتیں کرتے ہوئے چین کونقصان پہنچانا چاہیے۔وانگ نے کہا کہ یہ مناسب مقابلہ نہیں بلکہ غیر معقول دبائو ہے۔ اس کا مقصد تنازعات کو مناسب طریقے سے حل کرنے کی بجائے ان کو مزید بھڑکانا ہے۔ درحقیقت، یہ اب بھی یکطرفہ دھونس کا پرانا طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ چین کے لیے ماضی میں سودمند رہا نہ ہی مستقبل میں یہ کام کرے گا، انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کا مضبوطی سے دفاع جاری رکھے گا۔