ویلیٹا (شِنہوا) چین اور امریکہ کے سینئر عہدیداروں کے درمیان ہفتے اور اتوار کے روز ملاقاتوں کے متعدد دور ہوئے جس میں اعلیٰ سطح کے تبادلے برقراررکھنے اور ایشیا بحر الکاہل امور، بحری امور کے ساتھ ساتھ خارجہ پالیسی پر مشاورت کرنے پر اتفاق ہوا۔
یہ ملاقاتیں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے امورخارجہ کمیشن دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون کے درمیان ہوئیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان معاملہ پہلی سرخ لیکر ہے جسے چین ۔ امریکہ تعلقات میں عبور نہیں کرنا چاہئے ۔امریکہ کو 3 چین ۔ امریکہ مشترکہ اعلامیوں کی پاسداری کر تے ہوئے "تائیوان کی آزادی" کی حمایت نہ کرنے بارے اپنے عزم کا احترام کرنا چاہئے۔
دونوں فریقین نے چین ۔ امریکہ تعلقات میں استحکام اور بہتری کے لئے واضح، ٹھوس اور تعمیری اسٹریٹجک بات چیت کی۔
وانگ نے کہا کہ چین کی ترقی کے لئے ٹھوس داخلی محرک قوت موجود ہے اور یہ ناگزیر تاریخی منطق کی پیروی کرتی ہے جسے روکا نہیں جا سکتا اور چینی عوام کو ترقی کےجائز حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔
فریقین نے بالی ملاقات میں دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے شدہ اہم اتفاق رائے پر عملدرآمد جاری رکھنے، اعلیٰ سطح تبادلے برقرار رکھنے، ایشیا بحرالکاہل امور، بحری امور اور خارجہ پالیسی پر دونوں ممالک کے درمیان مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اہلکاروں کے تبادلوں میں مزید مدد اور سہولت فراہم کرنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
فریقین نے ایشیا بحرالکاہل خطے، یوکرین، جزیرہ نما کوریا اور دیگر عالمی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔