بیجنگ(شِنہوا) چین نے اب تک 21 افریقی ممالک کے ساتھ ٹیکس معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جبکہ چینی ٹیکس حکام افریقی ممالک کے ساتھ بین الاقوامی ٹیکس تعاون کو گہرا کرنے کے خواہاں ہیں۔
سٹیٹ ٹیکس انتظامیہ (ایس ٹی اے)کے انٹرنیشنل ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کی سربراہ مینگ یوینگ نے یہ بات چین افریقہ تعاون فورم (ایف او سی اے سی) 2024 کے سربراہ اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
مینگ نے کہا کہ جن افریقی ممالک نے چین کے ساتھ ٹیکس معاہدوں پر دستخط کیے ہیں ان میں بنیادی طور پر وہ ممالک شامل ہیں جن کے پاس چین کے ساتھ براہ راست سرمایہ کاری کا بڑا ذخیرہ ہے۔
مینگ نے کہا کہ ٹیکس معاہدے سرحد پار سرمایہ کاری اور کاروبار کے لئے ایک اہم بین الاقوامی قانونی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے دوہرے ٹیکس کو روک سکتے ہیں، ٹیکس کی یقین دہانی فراہم کرسکتے ہیں اور ٹیکس تنازعات کے تصفیے میں سہولت فراہم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاہدے منصفانہ، صحت مند اور باہمی طور پر فائدہ مند بین الاقوامی ٹیکس اور کاروباری ماحول پیدا کرنے اور سرحد پار سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی اور اہلکاروں کے تبادلے کو فروغ دینے کے لئے سازگار ہیں۔
مینگ نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ ٹیکس کلیکشن اور مینجمنٹ کوآپریشن میکانزم 2019 میں بین الاقوامی تعاون کے لئے دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے دوران قائم کیا گیا تھا اور بہت سے افریقی ممالک اس کی تعمیر میں شامل ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طریقہ کار نے افریقی ممالک کو بین الاقوامی تبادلے میں شامل ہونے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے اور اس کے بہت سے تربیتی پروگراموں نے افریقی ممالک میں ٹیکس وصولی اور انتظامی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد کی ہے۔