• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 10th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین، ہانگ کانگ نے برطانوی سیکرٹری خارجہ کے بیان کو سختی سے مسترد کردیاتازترین

March 01, 2023

ہانگ کانگ(شِنہوا) چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ(ایچ کے ایس اے آر)کی حکومت نے برطانوی سیکرٹری خارجہ جیمز کلیورلی کے ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ میں حقوق اور آزادیوں کے بارے میں حال ہی میں دیئے  گئے جھوٹے اور متعصبانہ بیان  پر سخت اظہار ناپسندیدگی کرتے ہوئے اس  کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ  کی حکومت کے ایک ترجمان نے  کہا  ہے کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ میں ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بارے میں کلیورلی کا جھوٹا اور بے بنیاد بیان سیاسی بدگمانی اور حقائق کو توڑ مروڑ  کر پیش کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی مرکزی حکام کے دائرہ کار میں ہے اور ہر ملک کی ذمہ داری اور حق ہے کہ وہ اپنی قومی سلامتی کا تحفظ کرے۔ترجمان نے کہا کہ برطانیہ کے پاس قومی سلامتی سے متعلق بہت سے قوانین موجود ہیں لیکن متعلقہ برطانوی حکومتی اہلکار ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کو بے بنیاد طریقے سے بدنام کرنے کی راہ کا انتخاب کرتے ہیں۔وہ جان بوجھ کر اس حقیقت کو نظر انداز کرتے ہیں کہ اس قانون کے نفاذ سے وسیع پیمانے پر  ہانگ کانگ کی کمیونٹی کے معمول کے مطابق گزر بسر اور کاروباری ماحول کو بحال کرکے معاشی سرگرمیاں یقینی بنائی گئی  ہیں۔ترجمان نے کہا کہ یہ  واضح طور پر دوہرے معیار کے ساتھ  ساتھ سیاسی محرکات پر مبنی  منافقت ہے اور قانون پر سیاست کی بالادستی کے ساتھ ایک قابل نفرت چال ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد سے ہانگ کانگ میں میڈیا کا منظر نامہ ہمیشہ کی طرح متحرک ہے۔ ہمیشہ کی طرح میڈیا ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ  کی حکومت کے کام کی نگرانی کے لیے اپنا حق استعمال کر سکتا ہے۔معمول کے مطابق حکومتی پالیسیوں پر تبصرہ کرنے اور ان پر تنقید کرنے کی ان کی آزادی اس وقت تک روکی  نہیں جاسکتی  جب تک کہ وہ قانون کی خلاف ورزی نہ کریں۔