بیجنگ (شِنہوا)سرمایہ کاری کے شعبے میں چین-افریقہ تعاون سے افریقہ میں صنعتوں کے قیام کو ایک نئی تحریک ملی ہے۔
چین-افریقہ بزنس کونسل کی طرف سے جمعہ کو جاری افریقہ میں چینی سرمایہ کاری 2024 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین افریقہ میں سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہےاور چین-افریقہ سرمایہ کاری تعاون میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مارکیٹ، بنیادی ڈھانچے اور نئے شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے، چینی کاروباری ادارے افریقہ کے صنعتی نظام کو بہتر بناتے ہوئےصنعتی ترقی کو فروغ اور اس کے معیار کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق خصوصاً انفراسٹرکچر میں چینی سرمایہ کاری افریقہ کی صنعت کاری اور ترقی کی بنیادوں کو مضبوط کررہی ہے، مارکیٹ پر مبنی سرمایہ کاری مقامی صنعتوں کے نظام کو بہتر اور نئے شعبوں میں سرمایہ کاری سے افریقہ میں صنعتی تبدیلی، اپ گریڈنگ اور کارکردگی کو فروغ مل رہا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سرمایہ کاری کے لحاظ سے چین-افریقہ سرمایہ کاری تعاون میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔وزارت تجارت کے مطابق، 2023 کے آخر تک افریقہ میں چین کی براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 40 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیاتھا۔
معاون وزیر برائے تجارت تانگ وین ہونگ نے گزشتہ دنوں بتایا کہ گزشتہ تین سالوں میں، افریقہ میں اقتصادی اور تجارتی تعاون کے چینی سرمایہ کاری زونز میں زراعت، پروسیسنگ اور مینوفیکچرنگ، تجارتی لاجسٹکس اور دیگر صنعتی شعبوں میں، 1ہزار سے زائد کمپنیوں نے سرمایہ کاری کی جس سے افریقہ کی ٹیکسوں کی مد میں آمدنی اور زرمبادلہ میں اضافہ ہوا اور یہ کہ چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری سے اس عرصے کے دوران 11 لاکھ سے زیادہ مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔