قاہرہ (شِنہوا) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والا چین اور عرب ریاستوں کا سربراہی اجلاس خصوصی اہمیت کا حامل ہے جس کا مقصد عرب ملکوں اور چین کے درمیان دوستی اور تزویراتی شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے شِنہوا کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ چین کی کامیابی نہ صرف چینی عوام کی خوشحالی کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ عالمی برادری کی خوشحالی اور عالمی سطح پر متوازن سیاسی، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی تعلقات کے تحفظ کے لیے بھی بہت ضروری ہے۔
عرب لیگ کے سربراہ نے کہا کہ عرب دنیا کو چین کے تصور ، کوشش، ترقی اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور چین کو اپنے تاریخی شراکت داروں کی دوستی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عرب دنیا کی جانب سے چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی ) کا خیرمقدم اور اس کی حمایت کی جاتی ہے۔
چین اور عرب لیگ نے 2004 میں مشترکہ طور پر چائنہ عرب اسٹیٹس کوآپریشن فورم (سی اے ایس سی ایف ) کا آغاز کیا تھا ، جو چین اور عرب ملکوں کے درمیان اجتماعی بات چیت اور تعاون کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔
ابو الغیط نے کہا کہ 18 سال قبل جب سے چائنہ عرب اسٹیٹس کوآپریشن فورم کا قیام عمل میں آیا ہے، وہ عرب۔چین تعاون کی جاری رفتار سے بہت خوش ہیں۔
قاہرہ میں قائم اس پین ۔عرب تنظیم کے سربراہ کے مطابق یہ سربراہی اجلاس چینی اور عرب رہنماؤں کے لیے وژن کے تبادلے کا ایک موقع ہے۔