بیجنگ(شِنہوا) چین-عرب ممالک تعاون فورم (سی اے ایس سی ایف) کی بیجنگ میں ہونے والی 10ویں وزارتی کانفرنس نے بیجنگ اعلامیہ، سی اے ایس سی ایف عملدرآمد منصوبے 2024-2026 اور مسئلہ فلسطین پر چین-عرب مشترکہ بیان کی منظوری دے دی۔
چین اور کانفرنس میں شریک ممالک اور عرب لیگ کے جنرل سیکرٹریٹ نے متعدد دو طرفہ اور کثیرالجہتی تعاون کی دستاویزات پر بھی دستخط کئے۔ بیجنگ اعلامیہ میں چین-عرب ممالک پہلے سربراہی اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد میں اتفاق رائے اور پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے ہم نصیب مستقبل کے ساتھ چین-عرب کمیونٹی کی تعمیر کو فروغ دینے کے عملی طریقہ کار کو واضح کیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں چین اور عرب ممالک کی جانب سے بنیادی مفادات پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عملی تعاون کو مضبوط بنانےاور سلگتے ہوئے علاقائی مسائل کے سیاسی حل، تہذیبوں کے درمیان مکالمے، عالمی نظم و نسق، انسداد دہشت گردی، انسانی حقوق، مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی پر اپنے مشترکہ موقف کو واضح کریں گے۔
عمل درآمد منصوبے کے تحت آئندہ دو سالوں میں فورم کے ایک میکانزم کے قیام میں پیش رفت کرتے ہوئے سیاست، معیشت وتجارت، سرمایہ کاری، مالیات، بنیادی ڈھانچے، وسائل وماحولیات، ثقافتی تبادلوں، ایرو اسپیس ،تعلیم اور صحت جیسے شعبوں میں دو طرفہ اور کثیرالجہتی تعاون کو فروغ دینے کا طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔
مشترکہ بیان میں غزہ میں طویل عرصے سے جاری لڑائی پر چین اور عرب ممالک نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جس کے نتیجے میں انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔ مشترکہ بیان میں غزہ میں جنگ بندی ، امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی روکنے، اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت اور دو ریاستی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کےجلد از جلد حل کے لیے ثابت قدم کوششوں کے لیے دونوں جانب سے مضبوط موقف اور اتفاق رائے پر زور دیا گیا ہے۔