کوالالمپور(شِنہوا)ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے کہا ہے کہ چین جو اپنی معیشت کو تیزتر ترقی کی راہ پر گامزن کر رہا ہے، علاقائی ترقی کے لیے ایک اہم محرک ثابت ہو گا۔
انہوں نے انویسٹ ملائیشیا 2023 میں بدھ کو اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ عالمی افراط زر اپنے عروج پر ہے اوراندازہ ہے کہ اب اس میں بتدریج کمی آئے گی۔اس کے علاوہ، اگلے 12 مہینوں کے اندر امریکی کساد بازاری کا امکان سٹریٹجک بحث میں شامل ہے اور ہم یقینی طور پر ان خطرات سے دوچار ہیں۔
تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ آسیان ایک دفاعی بندرگاہ کے طور پر ابھر رہا ہے۔سنگاپور کو چھوڑ کر آسیان 5کی مجموعی ملکی پیداوارکی شرح ترقی 2023 میں 4.7 فیصد تک رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ چین ایک اہم اقتصادی قوت ہے اور ہمارے لیے ایک کلیدی اقتصادی شراکت دارہے جو اپنے دوبارہ کھلنے کے عمل میں ہے جس کا ہم بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشیا ترقی کے عمل میں جمود سے بچتے ہوئےغربت کے خاتمے اور پائیدار ترقی کے لیے پرعزم ہے۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا کہ خاص طور پر غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والے پسماندہ افراد سمیت معاشرے کے تمام طبقات ترقی سے مستفید ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی اقتصادی توسیع اور ترقی کو انسانی معیشت کے وسیع تناظر میں حاصل کیا جانا چاہئے جو خاص طور پر غریب اور پسماندہ لوگوں کی ضروریات کو ترجیح دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریب ترین افراد کو اس لعنت سے باہر نکالا جانا چاہیے اور انہیں اقتصادی سیڑھی کے اس اہم ترین حصے تک رسائی دی جانی چاہیے تاکہ وہ پھرسے اس سیڑھی پر چڑھنا شروع کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں اعلان کردہ قومی بجٹ کا مقصد لوگوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ضروریات زندگی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنا ہے۔