لندن(شِنہوا) برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سوناک نے اپنی حکومت کی طرف سے متاثرہ خون سکینڈل پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمارے لئے قومی شرم کا دن ہے۔
اس سکینڈل کی تحقیقات کی اشاعت کے بعد دارالعوام سے خطاب کرتے ہوئے رشی سوناک نے کہا کہ میں اس خوفناک ناانصافی پر دل سے معافی مانگتا ہوں۔
انہوں نے متاثرہ افراد اور سکینڈل سے متاثر ہونے والوں کو جامع معاوضہ ادا کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سکیم پر جو بھی لاگت آئے گی ہم اسے ادا کریں گے۔
2 ہزار 527 صفحات پر مشتمل تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ برطانیہ میں آلودہ خون کے سکینڈل سے تین ہزار سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتوں اور ڈاکٹروں کی ناکامیوں کا ایک مجموعہ اس آفت کا سبب بنا، جس میں 1970 کی دہائی اور 1990 کی دہائی کے اوائل میں ہیموفیلیا اور خون بہنے کے دیگر امراض میں مبتلا ہزاروں مریض ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس کے وائرس سے متاثرہ خون حاصل کرنے سے متاثر ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حیرت کی بات ہے ان سوالوں کے جوابات نہیں ہیں کہ اتنی اموات اور انفیکشن کیوں ہوئے۔
اس سکینڈل کو برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کی تاریخ میں علاج کی بدترین تباہی قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حکومت اور این ایچ ایس کی جانب سے بہت سی سچائی چھپائی گئی ہے تاکہ بدنامی سے بچا جا سکےاور اخراجات کو بچایا جا سکے۔