• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 8th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

برطانیہ میں پانچ لاکھ ملازمین کی تنخواہوں کے معاملے پر ہڑتالتازترین

February 01, 2023

لندن(شِنہوا)تنخواہوں پر طویل تنازعات کے تناظر میں5 لاکھ  کے قریب برطانوی اساتذہ، یونیورسٹی کے عملے، ٹرین ڈرائیوروں اور سرکاری ملازمین نے بدھ کے روز ہڑتال کی۔

انگلینڈ اور ویلز میں نیشنل ایجوکیشن یونین کے اساتذہ کے ارکان نے پہلے کئی دنوں میں واک آؤٹ کیا جس سے 23ہزار400 سکول متاثر ہوئے۔

یونین نے کہا کہ اسکول کے نظام میں بھرتی اورعملے کو برقرار رکھنے کا بحران ہے، اورگزشتہ دس سال کے دوران تنخواہ میں کمی کااقدام اس کی ایک اہم وجہ ہے اور حکومت کو اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

یونیورسٹی اور کالج یونین نے کہا کہ برطانیہ بھر کی 150 یونیورسٹیوں میں تقریباً 70ہزار عملہ تنخواہ، کام کے حالات اور پنشن کے تنازعات پرپہلے 18 دنوں کی ہڑتال پر تھا، اور ان کے اس احتجاج  سے فروری اور مارچ تک 25 لاکھ طلباء متاثرہوں گے۔

کالج یونین کے جنرل سکریٹری جوگریڈی نےکہاکہ سٹاف زیادہ نہیں مانگ رہا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ تنخواہ میں معقول اضافہ، محفوظ روزگار اور پنشن میں تباہ کن کٹوتیوں کو واپس لیا جائے۔

توقع ہے کہ نیشنل یونین آف ریل، میری ٹائم اینڈ ٹرانسپورٹ ورکرز (آرایم ٹی) کے 14 ریل آپریٹرز کے ٹرین ڈرائیور بھی بدھ اور جمعہ کو تنخواہ اور شرائط پر ہڑتال کریں گے۔

آر ایم ٹی کے جنرل سکریٹری مک لنچ نے کہا کہ ہماری بات چیت ریل آپریٹرز کے ساتھ جاری رہے گی تاکہ ملازمتوں، شرائط اور تنخواہ پر ایک پیکج بناکر ہمارے ممبران کو پیش کیا جا سکے۔

بدھ کو بھی پبلک اینڈ کمرشل سروسز یونین کے تقریباً 1 لاکھ اراکین جو سول سروس میں 100 سے زیادہ مختلف آجروں کے ذریعے ملازم تھے، تنخواہ، پنشن اور ملازمتوں سے متعلق یونین کی قومی مہم کے حصے کے طور پر واک آؤٹ کر گئے۔