• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 13th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

برکس سے افریقی تعاون مستقبل کی ترقی کے لئے گیم چینجر ہے، آرٹیکلتازترین

August 23, 2023

بیجنگ (شِنہوا) ایک آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ افریقہ وسیع قدرتی وسائل کے باوجود دنیا کے غریب ترین ممالک رکھنے والا ایک براعظم ہے۔ کم آمدن معیشتوں کی عالمی بینک کی درجہ بندی کے مطابق 27 میں سے 23 غریب ترین ممالک افریقہ میں ہیں۔

براعظم افریقہ میں دنیا کی 65 فیصد غیر استعمال شدہ قابل کاشت زمین، زراعت کے لئے ایک ساز گار آب و ہوا اور وافر مقدار میں تازہ پانی موجود ہیں جسے کھپت اور آب پاشی میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

بدقسمتی سے لاکھوں افریقی اب بھی دائمی بھوک کا شکار ہیں۔

آکسفیم انٹرنیشنل کے مطابق اگست 2022 تک 35 افریقی ممالک میں 13 کروڑ 99 لاکھ 50 ہزار افراد خوراک کی شدید قلت کا شکار تھے۔ افریقی آبادی کا 5 واں حصہ یعنی 27 کروڑ 80 لاکھ افرد غذائی قلت کا شکار ہیں اور پانچ برس سے کم عمر کے 5 کروڑ 50 لاکھ بچے شدید غذائی قلت کے سبب نشوونما سے محروم ہیں۔

برازیل میں 2014 کے چھٹے سربراہ اجلاس کے دوران شروع کردہ برکس کثیر الجہتی تعاون معاہدہ افریقہ کے لئے بنیادی ڈھانچے ، تکنیکی اختراع ، صنعت ، زرعی کاروبار سمیت کئی دیگر شعبوں میں فروغ، سرمایہ کاری کے منصوبوں اور اقدامات میں تعاون کے حصول کا ایک موقع ہے۔

فائل فوٹو، چین، دارالحکومت بیجنگ میں ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے صدر دفتر کی عمارت دیکھی جاسکتی ہے۔ (شِنہوا)

زیادہ تر افریقی ممالک میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کی صلاحیت نہیں ہے۔ اس کے برعکس ایشیائی ممالک کے پاس اشیا سازی کا ایک کامیاب ترقیاتی ماڈل ہے جو روزگار اور برآمدی آمدنی پیدا کرتا ہے جس سے تیز اور پائیدار خوشحالی اور تیز رفتار ترقی ہوتی ہے۔

افریقی ممالک کو باقی دنیا کے ساتھ مقابلہ کرنے ، ہدف شدہ بنیادی ڈھانچے، ہنرمندی میں ترقی، مالیاتی پالیسی، زراعت، خدمات اور دیگر شعبوں میں معیاری روابط پیدا کرکے مینوفیکچرنگ کے فروغ کی کوششوں تیز کرنا ہوگی ۔