ڈھاکہ (شِنہوا) بنگلہ دیش کی پہلی میٹرو 28 دسمبر کو تجارتی بنیادوں پر خدمات کا آغاز کرے گی، اس سے دارالحکومت ڈھاکہ میں شدید ٹریفک جام کے مسئلے کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔
بنگلہ دیش کے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز ڈویژن کے سیکرٹری اے بی ایم امین اللہ نوری نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیراعظم شیخ حسینہ 28 دسمبر کو ایک تقریب میں میٹرو ریل کے ماس ریپڈ ٹرانزٹ (ایم آر ٹی لائن-6) کا باضابطہ افتتاح کریں گی جو کہ دارالحکومت کے اترا سے آگرگاؤں علاقے تک جاتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تمام نوعیت کے تعمیراتی کام مکمل ہو چکے ہیں اور میٹرو ریل کی ماس ریپڈ ٹرانزٹ لائن-6 کمرشل خدمات کے لیے تیار ہے۔
یہ 20.1 کلومیٹر میٹرو منصوبہ بنگلہ دیش کے سرکاری ادارے ڈھاکہ ماس ٹرانزٹ کمپنی لمیٹڈ (ڈی ایم ٹی سی ) نے مکمل کیا ہے جس میں تھائی، چینی، جاپانی، بھارتی اور بنگلہ دیشی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔
چین کے سرکاری ملکیتی ادارے پاور چائنہ کی ذیلی کمپنی چین کی سا ئنو ہائیڈرو کارپوریشن لمیٹڈ اور ایک تھائی کمپنی اطالوی۔ تھائی ڈیویلپمنٹ (آئی ٹی ڈی ) پبلک کمپنی لمیٹڈ کے درمیان ایک مشترکہ منصوبے کے تحت میٹرو ریل کے ماس ریپڈ ٹرانزٹ لائن-6 کے لیے 2017 سے ڈھاکہ میں مرکزی ڈپو بنا رہی تھی جس پر تقریباً 18 کروڑ امریکی ڈالر لاگت آئی ہے ۔
بنگلہ دیش نے جاپان کی بین الاقوامی تعاون کی ایجنسی (جے آئی سی اے ) سے میٹرو ریل منصوبے کی مالی معاونت کے لیے قرضہ لیا ہے جوکہ چند مراحل میں مکمل کیا جائے گا ۔
یہ میٹرو درحقیقت شہر کے بڑے حصوں کا احاطہ کرے گی۔ پہلی ٹرین اگست میں 16 بلند اسٹیشنز کے ساتھ اس لائن کے ایک حصے پر آزمائشی طور پر چلائی گئی تھی ۔