ہوہوٹ (شِنہوا) لاؤس، انڈونیشیا، امریکہ اور جاپان کے مندوبین کے ایک گروپ نے ماحولیاتی تحفظ اور انسانوں و فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کی مدد سے چین کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو سراہا ہے۔
مندوبین کے گروپ نے چین کے شمالی اندرون منگولیا خود مختارعلاقے کے شہر چھی فینگ کا دورہ کیا جو چائنہ فاؤنڈیشن فار ہیومن رائٹس ڈیویلپمنٹ اور چائنہ داتانگ کارپوریشن لمیٹڈ کے زیر اہتمام منعقدہ ایک بین الاقوامی سیمینار کا حصہ تھا۔
مندوبین اندرون منگولیا کی قابل تجدید توانائی کی ترقی، حیاتیاتی ماحول کی بحالی اور صحرایت میں اضافے کو روکنے کی کوششوں سے متاثر ہوئے۔
مندوبین نے چائنا داتانگ کے زیرانتظام سائی ہان با ونڈ فارم کا دورہ کیا۔ یہ چین کے شمال مشرقی اور شمالی علاقوں سمیت دیگر خطوں کو 42.38 ارب کلو واٹ آور ماحول دوست بجلی فراہم کررہا ہے جس سے 1 کروڑ 39 لاکھ ٹن معیاری کوئلے کی بچت اور4 کروڑ 22 لاکھ 50 ہزار ٹن سے زائد کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی ہوئی ہے۔
ایچ سی ڈی ارتھ کیئر کلچر ایسوسی ایشن کے چیئرمین ہاروی کیری زوڈین نے کہا کہ قابل تجدید توانائی شعبے میں چین مستقبل ایجادات کررہا ہے۔ اس صنعت نے ملک کے بہت سے خطوں کو تبدیلی کے مواقع دیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اندرون منگولیا میں جو کچھ دیکھا ہے وہ واقعی حیران کن ہے۔ اس خطے سے متعلق میرا تاثر بہت سی بھیڑیں ، قدیم تاریخ اور اچھی خوراک پر مبنی تھا تاہم اب یہ سرزمین قابل تجدید توانائی کی ترقی میں قائدانہ کردار ادا کررہی ہے۔
غیرملکی مندوبین نےخاص طور پر چین داتانگ کے مستقبل کی ترقی اور بین الاقوامی توسیع کے منصوبوں میں دلچسپی اور مستقبل میں ممکنہ تعاون کی خواہش ظاہر کی۔