تہران(شِنہوا)ایران نے کہا ہے کہ اس کے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے )کے ڈائریکٹرجنرل کے ساتھ مذاکرات تعمیری رہے ہیں۔
ایران کی سرکاری نیوا ایجنسی ارنا کے مطابق یہ بات ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے صدر محمد اسلمی نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔
اسلمی نے کہا کہ گزشتہ سال مارچ میں ایران اور آئی اے ای اے کی جانب سے تعاون کو بڑھانے کے لیے جاری کیا گیا مشترکہ بیان ایک "مثبت بنیاد" تھا لیکن "بعض مسائل کی وجہ سے پیش رفت سست پڑ گئی تھی۔تاہم آج مشترکہ بیان کا جائزہ لینے کے بعد ہم بنیادی اتفاق رائے کو جاری رکھنے کے لیے پرامید ہیں۔
اسلمی نے کہا کہ ہماری چار میں سے دو غیر ظاہر شدہ مقامات جن کے بارے میں آئی اے ای اے کو ابہام ہے اور وہاں یورینیم کے نشانات پائے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا پہلے ہی کلیئر ہو چکے ہیں اور صرف باقی دو جگہوں کو ان الزامات سے پاک کرنا ہے۔
انہوں نے ارائیل کی طرف سے ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف جارحانہ اقدام کرنے کے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات تہران اور ایجنسی کے درمیان بات چیت کو متاثر کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے دعووں کو ایران کے خلاف ایجنسی کا معیار نہیں بننا چاہیے۔
اسلمی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں فریق باہمی روابط سے بھرپور روشن مستقبل کی طرف قدم اٹھائیں گے۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ مسائل کے حل کے لیے ایران اور آئی اے ای اے کی طرف سے سنجیدہ کوششوں اور اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتار چڑھاؤ کے باوجود ایجنسی اور ایران کے درمیان بات چیت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عملی اقدامات پر مشتمل تجویز دی ہے جس سے مستقبل کا لائحہ عمل طے ہو جائےگا۔ دونوں فریقین کی ٹیمیں فی الحال مستقبل کے لائحہ عمل کا خاکہ بنانے کے لیے بات چیت کر رہی ہیں۔