• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی ایک دہائی کے بعدچین اوروسط ایشیا بڑی کامیابی کے لیے تیارتازترین

May 18, 2023

شی آن (شِنہوا) بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے دس سال بعد چین اور وسطی ایشیائی ممالک نے تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔چین میں ہونے والے سنگ میل سربراہی اجلاس کے ساتھ، یہ ممالک زیادہ سے زیادہ کامیابی کی  کوشش کرتے ہوئے عالمی ترقی کی مزید حوصلہ افزائی کریں گے۔ چین نے 2013 میں قازقستان میں "شاہراہ ریشم کے ساتھ اقتصادی پٹی" کی تعمیر کا خیال پیش کیا تھا جو 21ویں صدی کی میری ٹائم شاہراہ ریشم کی تجویز کے ساتھ ہم آہنگ ہوکر بالآخر بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) بن گیاتھا۔ پچھلی دہائی کے دوران، وسطی ایشیائی ممالک بی آر آئی کو فروغ دینے کے علمبردار بن گئے ہیں اور انہوں نے خطے کو اعلیٰ معیار کی بی آر آئی ترقی کی ایک مثال  بنایا ہے۔  تجارتی سامان سےمکمل طور پر بھری ہوئی ٹرینوں سے لے کر پیداواری لائنز اور قدرتی گیس کی پائپ لائنوں تک، بھرپور تعاون کے نتیجے میں مشترکہ ترقی حاصل کی گئی ہے۔ ایسے وقت میں جب چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس 18 اور 19 مئی کو چین کے شمال مغربی شہر شی آن میں ہونے جارہا ہےماہرین کا خیال ہے کہ یہ دونوں فریقوں کے درمیان یکساں تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز کرے گا۔  بی آر آئی کی 10ویں سالگرہ کے موقع پر، 26 اپریل کو ایک مال بردار ٹرین 12 دنوں میں ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند کے لیے نئی توانائی سے چلنے والی 260 سے زیادہ گاڑیوں کو لے جانے کے لیے شی آن سے روانہ ہوئی۔ فی الحال، 17 ریلوے روٹس شی آن کو وسطی ایشیائی ممالک اور بہت سے دوسرے ایشیائی اور یورپی مقامات سے جوڑتے ہیں۔