نیروبی (شِںہوا) چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت منصوبوں پر عمل درآمد براعظم افریقہ میں امن و جامع خوشحالی کے فروغ اور افریقہ میں مستقبل کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔
افریقی یونین کمیشن کے سابق ڈپٹی چیئرپرسن ایراسٹس موئنچا نے شِںہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ بی آر آئی منصوبے افریقہ کے انضمام، سرحد پار تجارت بڑھانے ، توانائی کے تحفظ، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور ماحول دوست منتقلی سے براہ راست منسلک ہیں۔
کینیا کے شہری موئنچا نے تسلیم کیا کہ افریقہ میں اس کا مستقبل روشن ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سے براعظم کے بنیادی ڈھانچے کو درکار رقم میں فرق سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور مقامی مینوفیکچرنگ و سرحد پار تجارت فروغ پائے گی۔
موئنچا نے کہا کہ افریقہ میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت متعدد اہم منصوبے تیار کیے گئے ہیں جن میں بنیادی ڈھانچے خاص طور پر ریل اور سڑک کے منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت چین اور افریقہ کے درمیان توانائی، زراعت، ثقافتی تبادلوں اور براعظم کے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افریقہ میں ڈیجیٹل معیشت، مالیاتی خدمات اور صنعتی شعبوں کو بھی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو منصوبوں پر عمل درآمد سے فائدہ ہوگا، جس سے براعظم ترقی اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا اگلا مقام ہوگا۔