پنوم پن (شِنہوا) کمبوڈیا کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ چین کا مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ (بی آرآئی) عالمگیریت اور ایک نئے عالمی اقتصادی نظام کی تشکیل کے لیے محرک ثابت ہوا ہے۔
پنوم پن کے ایشین ویژن انسٹی ٹیوٹ کے صدر چھیانگ وناریتھ نے شِنہوا کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ بی آر آئی ڈی گلوبلائزیشن کے دور میں عالمی رابطوں اور کثیرالجہتی کے لیے ایک پرعزم منصوبہ ہے۔
وناریتھ نے کہا کہ ہنگامہ خیز، پیچیدہ اور غیر یقینی صورتحال اور گروہوں میں تقسیم دنیا میں بی آر آئی امید کی کرن ہے، جو ایک روشن، زیادہ جامع اور تعاون پر مبنی مستقبل کا وژن پیش کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران، بی آر آئی سے قابل ذکر فوائد سامنے آئے ہیں، جس سے عالمی اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھلی ہیں اور دنیا بھر میں لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئی ہے۔
ماہر نے کہا کہ بی آر آئی فریم ورک کے تحت تعاون سے عالمی سطح پر ایک اہم تبدیلی کا آغاز ہواہے، جو انسانی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کامیابی ہے۔