شین ژین (شِنہوا) ایران سے آنے والے فارسی قالین، انڈونیشیا سے کافی اور پاکستان سے قیمتی پتھروں نے بیلٹ اینڈ روڈ (بی اینڈ آر) کے ساتھ واقع ممالک کی مختلف شاندار ثقافتی مصنوعات نے حال ہی میں اختتام پذیرہونے والے چائنہ (شین ژین) انٹرنیشنل ثقافتی صنعتی میلے(آئی سی آئی ایف) کے شرکاء کے دل موہ لیے۔ جنوبی گوانگ ڈونگ صوبے کے ٹیکنالوجی کے مرکز شین ژین میں2004 میں شروع ہونے والے اس میلے کو طویل عرصے سے چین کی ثقافتی صنعتوں کی ترقی اور عالمی شراکت کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم سمجھا جاتا رہا ہے۔ رواں سال میلے میں 50 ممالک اور خطوں کے 300 سے زیادہ نمائش کنندگان نے آف لائن اور آن لائن سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے شرکت کی، میلے میں بیلٹ اینڈ روڈ ممالک سے متعدد ثقافتی مصنوعات کی نمائش کی گئی۔ میلے کے دوران منعقد ہونے والی بین الاقوامی ثقافتی تقریبات میں 100 سے زائد ممالک اور خطوں سے 20ہزار پیشہ ور افراد نےشرکت کی۔ میلے کے"بیلٹ اینڈ روڈ انٹرنیشنل ایگزیبیشن ایریا" میں یورپ کے ثقافتی وتخلیقی پویلین میں فرانسیسی ڈیزائنرز کے فن پاروں، بیلجیئم کے ڈیجیٹل آرٹ اور مختلف بین الاقوامی تخلیقی ڈیزائنز کی نمائش کی گئی۔ فرانس کے انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن کی صدر این میری سرگوئیل نے پہلی بار آئی سی آئی ایف میں شرکت کے بارے میں اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔ انہوں نے جدت اور زندگی سے بھرپور ایک مرکز کی حیثیت سے شین ژین کو سراہا انہوں نے چین کی "میڈ ان چائنہ " سے"چین میں تخلیق" میں تبدیلی کی بھی تعریف کی۔