آکرا (شِنہوا) گھانا کے ایک قانون ساز نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) افریقہ کو بتدر یج صنعت کاری کی طرف لے جا رہا ہے۔
گھانا کے اوٹی ریجن کے رکن پارلیمنٹ (ایم پی) کوفی ایڈمز نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ افریقی ممالک کو بی آر آئی کے فوائد حاصل کرنے کے لئے اس امداد کو قبول کرنا چاہئے۔
ایڈمز نے اگست میں چین کی وزارت تجارت کے زیر اہتمام ایک تربیتی پروگرام میں شرکت کے لیے چین کا دورہ کیا تھا جس کے دوران بی آر آئی کے بارے میں ان کی سوچ مزید گہری ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ چین نے تجارتی اور اقتصادی ترقی کی حمایت کے لئے بی آر آئی کا آغاز کیا ہے۔
گھانا کے قانون ساز نے کہا کہ ہوا بازی، سمندری سفر اور ریل سمیت نقل و حمل کے دیگر تمام ذرائع دستیاب ہونے کے باوجود چین نے دنیا بھر میں ہر ایک کے لئے نقل و حرکت اور تجارت کو آسان بنانے کے لئے بی آر آئی شروع کرنا ضروری سمجھا۔
انہوں نے کہا کہ بی آر آئی کے ذریعے افریقی ممالک نے ریلوے، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں جیسے اہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی شروع کر دی ہے تاکہ افریقہ کو صنعتی کاری کے طرف لے جانے ، بنیادی ڈھانچے اور تجارتی نیٹ ورکس کی ترقی اور چین کی طرح انسانی صلاحیتوں پر سرمایہ کاری کرنے میں مدد ملے۔اس سے براعظم کو عالمی معیشت میں ایک اہم کھلاڑی میں تبدیل کرنے کے لئے افریقہ کے ایجنڈا 2063 کے حصول میں مدد ملے گی۔