نیویارک (شِنہوا) ایک معروف امریکی اسکالر نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی ترقی کے اگلے مرحلے میں ایک کثیر الجہتی رابطے کا نیٹ ورک عالمی تجارت کو بڑھائے گا جو جغرافیائی سیاسی کشیدگی کی وجہ خطرے میں ہے۔
کوہن فاؤنڈیشن کے چیئرمین رابرٹ لارنس کوہن نے شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ کثیر الجہتی رابطے باہمی فائدے کے لئے مفید ہیں وہ تجارتی ترغیبات میں اضافہ کریں گے ، صلاحیت بڑھائیں گے اور اخراجات کم کریں گے اس طرح عالمگریت کو فروغ ملے گا۔
ان کی رائے میں کثیر الجہتی رابطے کا مطلب رابطوں کے مختلف عناصر کو جوڑنا ہے۔ کوہن نے کہا کہ اگرچہ بی آر آئی ستونوں میں سے ہر ایک جیسے سڑک ، ریل ، بندرگاہیں ، ٹیلی کام وغیرہ بذات خود ایک "رابطہ' میکانزم ہے تاہم اگلا مرحلہ انہیں جوڑنے کا ہوگا۔
کوہن نے کہا کہ ریل اور بندرگاہوں کو جوڑنے کے لیے انٹرنیٹ آف تھنگز کا استعمال کرنا اس کی مارکیٹ میں سامان کی ترسیل کو وسیع تر اور وقت اور پیسے کے اعتبار سے زیادہ موثر بنا سکتا ہے۔
کوہن کے مطابق تیز جغرافیائی سیاسی صف بندیوں کا عمل باعث تشویشناک، عالمگیریت کے خلاف، کاکردگی مخالف اور کرہ ارض پر کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہے۔
انہوں نے چینی صدر شی جن پھنگ کی بی آر آئی کے اگلے مرحلے کے لیے واضح ہدایات کا ذکر کیا جو چین کے "اعلیٰ معیار کی ترقی" کے وژن کے گرد گھومتی ہیں۔