• Dublin, United States
  • |
  • May, 5th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

بی آر آئی کے تحت زرعی تعاون کم ترقی یافتہ ممالک میں بھوک کے خاتمے میں مددگار ہے:رپورٹتازترین

December 08, 2023

بیجنگ(شِنہوا)بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو(بی آر آئی) کے لائحہ عمل کےتحت ایک دہائی کے زرعی تعاون کے ذریعے چین نے کئی شراکت دار ممالک میں زرعی پیداوار بڑھانے اور مقامی آبادیوں میں بھوک کے خاتمے میں مدد کی ہے۔

 چائنہ فاؤنڈیشن فار ہیومن رائٹس ڈویلپمنٹ اور شِنہوا کے تھنک ٹینک نیو چائنہ ریسرچ (این سی آر)کی جانب سے جمعرات کو  "بہتر دنیا کے لیے  انسانی حقوق کے نقطہ نظر سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) پر مشترکہ عمل درآمد کی گزشتہ دہائی پرنظر" کے عنوان سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھوک طویل عرصے سے دنیا کو درپیش سنگین ترین مسائل میں سے ایک ہے اور زرعی تعاون بی آر آئی کے تعاون پر مبنی تعمیر کے اہم شعبوں میں سے ایک ہے۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے تقریباً 90 شراکت دار ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ 100 سے زائد زرعی اور ماہی گیری تعاون پر مبنی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور علاقائی زرعی تعاون کے طریقہ کار کو قائم کیا ہے جن میں  چین-افریقی زرعی تحقیقی اداروں کے لیے "10+10" تعاون کا طریقہ کارشامل ہے جو تحفظ خوراک کے شعبے میں علاقائی تعاون کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں۔

رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ 2021 تک چین نے 70 سے زائد ممالک اور خطوں میں 2ہزار سے زائد زرعی اور تکنیکی ماہرین بھیجے، کئی ممالک میں 15 سو سے زیادہ زرعی ٹیکنالوجیز کو فروغ دیا اور اوسطاً 40 فیصد سے 70 فیصد تک پیداوار بڑھانے والے منصوبوں میں تعاون فراہم کیا۔