• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 26th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

بحیرہ جنوبی چین میں امن، استحکام یقینی بنانے کیلئے سفارتی طرزِعمل دانشمندانہ طریقہ ہے، فلپائنی اسکالرتازترین

May 23, 2024

منیلا(شِنہوا)بین الاقوامی تعلقات کے ایک فلپائنی اسکالر نے کہا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین میں امن اور استحکام  یقینی بنانے کے لیے اشتعال انگیزی کے بجائے سفارتی طرزِ عمل ہی دانشمندانہ طریقہ ہے۔

بحیرہ جنوبی چین میں حال ہی میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جہاں اشتعال انگیزی کرتے ہوئے  فلپائن کے منظم ماہی گیروں کی کشتیوں نے ہوانگ یان ڈاؤ کے پانیوں میں جانے کی کوشش کی  جبکہ اس کارروائی کو کچھ فلپائنی سیاستدانوں کی حمایت حاصل تھی۔جبکہ فلپائنی سینیٹ کے صدر اور دفاعی سربراہ جیسے اعلیٰ عہدے داروں نے بھی ژونگ یے  ڈاو کا دورہ کیا  جس پر فلپائن کا غیر قانونی قبضہ ہے۔

منیلا میں قائم تھنک ٹینک ایشین سنچری فلپائن کے اسٹریٹجک اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ کی نائب صدر انا مالنڈوگ یوے نے شنہوا کو  انٹرویو میں بتایا کہ اس طرح کے اشتعال انگیز رویے  سیاسی فوائد حاصل کر نے  سے زیادہ کچھ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے  سیاست دان بحیرہ جنوبی چین میں جائیں گے، تصویریں کھینچیں گے، میڈیا میں ڈالیں گے اور سب کو بتائیں گے،  لیکن کیا ایسا کرنے سے کچھ حل ہو جائے گا؟  انہوں نے اس حرکت کو مسئلہ کے ٹھوس حل کی بجائے اسے طول دینے کے مترادف قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ سیاستدانوں نے ملک کے وسط مدتی انتخابات سے قبل  اپنی مقبولیت بڑھانے  کے لیے ایسا کیا ہے، مالنڈوگ یوے  نے خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات  کا دو طرفہ تعلقات کو مزید کشیدہ کرنے کے علاوہ کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

فلپائنی کشتیاں ہوانگ یان ڈاؤ کے آس پاس کے پانیوں میں غیر قانونی طورماہی گیری کی  سرگرمیاں کر رہی ہیں۔(شِنہوا)

چین کے خلاف فلپائن کی محاذ آرائی پر اعتراض کرتے ہوئے انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ جغرافیائی سیاسی تناؤ ملک کے سب سے بڑے تجارتی پارٹنر کے ساتھ اقتصادی سرگرمیوں اور عوام کے مابین تبادلے میں رکاوٹ بنے گا۔

انہوں نے آسیان ریاستوں میں فلپائن کی بیرونی پوزیشن پر روشنی ڈالی اور تنقید کرتے ہوئے کہ یہ  وہ  واحد جنوب مشرقی ایشیائی ملک ہے جو امریکہ کے ساتھ مل کر چین کے ساتھ تصادم کا شکار ہو رہا ہے، جس سے خطے میں  عسکریت پسندی بڑھنے کی  تشویش پیدا ہوئی ہے۔