نئی دہلی(شِنہوا) بھارت کے ریاستی نشریاتی ادارے آل انڈیا ریڈیو(اے آئی آر) کے مطابق مشرقی ریاست بہار میں مشتبہ زہریلی شراب پینے سے مرنیوالے افراد کی تعداد بڑھ کر 37 ہو گئی ہے۔
تاہم جمعرات کے روز مقامی میڈیا کی رپورٹس میں مرنے والوں کی تعداد 39 بتائی گئی ہے۔
یہ اموات بہار کے دارالحکومت پٹنہ سے تقریباً 60 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ضلع سارن میں ہوئی ہیں۔
نشریاتی ادارے نے بتایا کہ سب سے زیادہ 23 اموات مسرخ بلاک میں ہوئی ہیں جبکہ بقایا 14 ہلاکتیں ضلع کے علاقوں اسواپور ، امنور اور مرہورا میں ہوئی ہیں۔
اے آئی آر کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ 19 افراد جن میں سے 6 کی حالت تشویشناک ہے، مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
حکام نے بتایا کہ کچھ لوگ اپنی بینائی سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔
دریں اثنا سارن کے ضلع مجسٹریٹ راجیش مینا نے میڈیا کو بتایا کہ جعلی شراب کے کاروبار میں ملوث مجرموں کو پکڑنے کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس نے تفتیش کرنے کیلئے 30 افراد کو اپنی تحویل میں لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے فرائض میں غفلت برتنے پر ایک سینئر پولیس افسر سمیت 2 پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
بہار میں شراب سانحہ کا معاملہ جمعرات کے روز حزب اختلاف کے قانون سازوں نے بھارتی پارلیمنٹ میں اٹھایا ہے۔