نئی دہلی(شِنہوا)بھارت کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں (جسے مقامی طور پر لوک سبھا کہا جاتا ہے) نے پیر کو انڈین نیشنل کانگریس (آئی این سی) سے تعلق رکھنے والے ملک کی ممتاز اپوزیشن پارٹی رہنما راہول گاندھی کی نااہلی کو کالعدم قرار دے دیا۔
لوک سبھا سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے ذریعے راہول گاندھی کی رکنیت مودی نام پر ان کےتوہین آمیز تبصرے پر2019 کے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں بھارت کی سپریم کورٹ کی جانب سے ان پر فرد جرم عائد کرنے سے متعلق حکم امتناع جاری کرنے کے دو دن بعد بحال کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف انڈیا کے مورخہ4 اگست2023 کے حکم کے پیش نظر راہول گاندھی کی نااہلی آئین ہند کے آرٹیکل 102(1) (ای) کی دفعات اور عوامی نمائندگی کے ایکٹ1951 کے تحت کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مزید عدالتی کارروائی کو روک دیا گیا ہے۔
اس اقدام سے 24 مارچ کو کیس میں نااہل قراردیئے جانے کے بعد پہلی بار راہول گاندھی کی قانون سازادارے میں واپسی کی راہ ہموارہو گئی ہے۔بھارت کی مغربی ریاست گجرات کی ایک مقامی عدالت نے اس مقدمے میں راہول گاندھی کو دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔
بھارتی قانون کے مطابق دو سال یا اس سے زیادہ کی سزا قانون ساز کو خود بخود نااہل قرار دے دیتی ہے۔