نئی دہلی(شِنہوا)بھارت کی 2 شمال مشرقی ریاستوں آسام اور میگھالیہ کو تقسیم کرنے والی سرحد کے قریب پولیس کی فائرنگ میں کم از کم 6 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
میگھالیہ کے وزیراعلیٰ کونراڈ سنگما نے منگل کے روز اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ میگھالیہ کے ضلع مغربی جئینتیا ہلز میں اس وقت پیش آیا جب آسام پولس کے اہلکاروں اور آسام فاریسٹ گارڈز نے ایک ہجوم پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آسام پولیس کے اہلکار اور آسام فاریسٹ گارڈز ایک ٹرک کا پیچھا کرتے ہوئے میگھالیہ کے علاقے میں داخل ہوئے اور جلد ہی موقع پر ایک بڑا ہجوم جمع ہوگیا۔ دونوں فریقوں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی اور وہاں موجود آسام کے سیکورٹی اہلکاروں نے بھیڑ پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
سنگما نے ٹویٹر پر بتایا کہ ضلع مغربی جئینتیا ہلز کے گاؤں موکروہ میں پیش آنے والے ایک بدقسمت واقعے میں آسام پولیس اور آسام فاریسٹ گارڈز کی فائرنگ سے 6 افراد کی موت ہو گئی ہے۔
کونراڈ سنگما نے یکے بعد دیگر ٹویٹس میں کہا کہ 6 مرنے والوں میں سے 5 میگھالیہ کے رہائشی تھے اور ایک کا تعلق آسام فاریسٹ گارڈز سے تھا۔ میں مرنے والوں کے سوگوار خاندانوں سے گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ میگھالیہ کی حکومت آسام پولیس اور آسام فاریسٹ گارڈز کے میگھالیہ میں داخل ہونے اور بلااشتعال فائرنگ کرنے کے واقعے کی شدید مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے گی اور اس غیر انسانی فعل کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے مرنیوالوں کے لواحقین میں ہر ایک کو 5 لاکھ بھارتی روپیہ (6 ہزار 124 امریکی ڈالر) معاوضہ ادا کرنے کا بھی اعلان کیا۔