• Dublin, United States
  • |
  • May, 10th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

باہمی اعتماد اور فوائد جاپان ۔ چین تعلقات کا محور ہونا چاہیئے، سابق جاپانی وزیرخارجہتازترین

September 27, 2022

ٹوکیو (شِںہوا) جاپان کی سابق وزیر خارجہ ماکی کو تناکا نے شِںہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ جاپان اور چین کو باہمی اعتماد کو مستحکم کرنا ، باہمی فائدے پر عمل کرنا چاہیئے، اور اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایسی مشترکہ بنیادیں تلاش کرنی چا ہئیں جو جاپان چین تعلقات کا محور ہوں ۔

25 ستمبر 1972 کو اُس وقت کے جاپانی وزیراعظم کاکوئی تناکا نے چین کا دورہ کیا۔ 29 ستمبر کو چین اور جاپان کی حکومتوں نے چین ۔ جاپان مشترکہ اعلامیہ جاری کیا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پرآئے اور دوطرفہ تعلقات کا ایک نیا دور شروع ہوا۔

چین ۔ جاپان سفارتی تعلقات معمول پرآنے کی 50 ویں سالگرہ پر 78 سالہ ماکی کو تناکا نے اس تاریخی لمحات بارے یادیں شیئر کیں۔

تناکا نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ  میرے والد نے کہا تھا کہ جاپان کو چین سے اچھے تعلقات قائم کرنے چاہیئے، لیکن جاپان نے چین کے خلاف جارحیت شروع کردی تھی۔ میرے والد نے ہمیشہ کہا کہ سب سے پہلے چین سے معافی مانگنا ہوگی۔ جنگ صرف نفرت چھوڑجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاکوئی تناکا پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے تو چین ہمیشہ ان کے دما غ میں مو جود رہا، میرے والد کی رائے تھی کہ چین سے تعلقات جاپانی سیاست میں ایک بنیادی معاملہ ہے اور چین کا تذکرہ کئے بغیر جاپان میں سیاست نہیں ہوسکتی۔

جولائی 1972 میں کاکوئی تناکا نے وزیراعظم بننے کے بعد چین بارے پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ دینا شروع کیا تھا، انہوں نے 25 سے 30 ستمبر تک چین کا دورہ بھی کیا۔