یروشلم (شِنہوا) بار ایلان یونیورسٹی (بی آئی یو) کے اسرائیلی محققین نے آواز کی لہروں کا استعمال کرتے ہوئے پھلوں اور سبزیوں میں تازگی برقرار رکھنے کا ایک طریقہ تیار کیا ہے۔
یونیورسٹی کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق نئے طریقہ کار میں سونوکیمسٹری کا استعمال کرتے ہوئے خوردنی نینو ذرات کے ساتھ فصلوں کی کوٹنگ کی گئی ہے جس میں طاقتور الٹرا ساؤنڈ تابکاری کے عمل کی بدولت مالیکیولز کیمیائی رد عمل سے گزرتے ہیں۔
اس نے اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ آواز کی صوتی لہروں کے طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے پھل اور سبزیوں کی کوٹنگ کرنا آسان ، تیز اور ماحول دوست ہو۔
اسرائیلی ٹیم نے قدرتی مادہ چائٹوسن سے ایک نینو پارٹیکل کوٹنگ تیار کی ہے جو چائٹن، پولی سیکرائڈز اور پروٹین جیسے پولیمر سے حاصل کردہ ہے۔
اس عمل کے دوران چائٹوسن ذرات پھل یا سبزیوں کی سطح پر برقرار رہتے ہیں جس سے ایک کوٹنگ بنتی ہے جو سطح پر اینٹی بیکٹیریل خصوصیات مہیا کردیتی ہے، اس کے علاوہ چائٹوسن ماحول دوست ہے اور قدرتی طور پر ختم ہوجاتا ہے۔
اسٹرابیری میں جراثیم کش عمل، شوگر لیول، تیزابیت اور سڑنے کی شرح جیسے عوامل کی جانچ کے دوران جب خوردنی چائٹوسن نینو ذرات کے ساتھ ٹریٹمنٹ کی گئی تو امزاحمت میں اضافہ ہوا اور پھل کی تازگی مزید 15 روز بڑھ گئی۔