• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 18th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

اسرائیل کومسلسل اسلحہ فراہم کرنے پر امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون اہلکارمستعفیتازترین

March 28, 2024

واشنگٹن(شِنہوا)امریکی محکمہ خارجہ کے غزہ سمیت دیگر خطوں میں انسانی حقوق کو فروغ دینے کے ذمہ دارعملے کی ایک خاتون رکن نے امریکہ سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی مسلسل ترسیل کیخلاف احتجاجاً استعفیٰ دیدیا ہے۔

سی این این کے اداریہ کے مطابق  اینیل شیلین نے محکمہ  خارجہ کے بیورو آف ڈیموکریسی، ہیومن رائٹس اینڈ لیبر میں دفتر برائے مشرقِ قریب کے امور میں ایک سال تک خارجہ امور کی افسر کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد محکمہ کو چھوڑ دیا۔ 

سی این این کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے مضمون میں شیلین نے  استعفے کی وجہ بیان کرتے ہوئے امریکی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ غزہ میں جاری جنگ میں اسرائیلی فوج کے مظالم اور مغربی کنارے میں مسلح اسرائیلی آباد کاروں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی ہلاکت کے لیے سفارتی اور عسکری مدد فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے نسل کشی سے متعلق ماہرین کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے یہ اقدامات "نسل کشی کے جرم پر پورا اترتے ہیں۔"

شیلین نے کہا " میں ایسی انتظامیہ میں خدمت انجام دینے سے قاصر ہوں جو اس طرح کے مظالم کی اجازت دیتی ہو، اس لیے میں نے محکمہ خارجہ میں اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔"جونیئرخاتون اہلکارکی ملازمت کے معاہدے کی مدت پوری ہونے میں ابھی ایک سال باقی ہے۔

 شیلین نے کہا کہ انکا ابتدائی طور پر عوامی سطح پر استعفیٰ دینےکا کوئی منصوبہ نہیں تھا کیونکہ انکے خیال میں وہ نہیں سمجھتی ہیں کہ انکا یہ اقدام "کافی اہمیت کا حامل ہوگا ہے"۔

تاہم، یہ حقیقت ہے کہ اسرائیل کے بارے میں وفاقی حکومت کی پالیسی پر اثر انداز ہونے کے لیے انکی اوران کے ساتھیوں کی جانب سے پہلے اندرونی  طورپرمحکمہ خارجہ کی"اختلافی کیبل" اور پھرعوامی سطح پر کی جانیوالی کوششیں ناکام ثابت ہوئیں جس کے بعد انہوں نے اپنا ذہن بدل دیا۔

شیلین نے مضمون میں لکھا کہ"میرے ساتھیوں اور میں نےخوف کے عالم میں دیکھا کہ اس  انتظامیہ نےکانگریس کو نظرانداز کرتے ہوئے اسرائیل کو ہزاروں کی تعداد میں معیاری گائیڈڈ گولہ بارود، بم، چھوٹے ہتھیار اور دیگر مہلک امداد فراہم کی اورمزید فراہم کرنے کی اجازت دی۔ 

انتظامیہ کی جانب سے ان امریکی قوانین کی کھلم کھلادھجیاں اڑانا ہمیں خوف میں مبتلاکرتا ہے،جبکہ یہ قوانین امریکہ کو غیر ملکی افواج کو مدد فراہم کرنے سے منع کرتے ہیں،انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے یا انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ بننے کی اجازت نہیں دیتے۔

ایکس پر شیلین کے اکاؤنٹ کے صفحہ پر اس نوٹ کہ "ان پوسٹوں کو محفوظ کیا جا رہا ہے،کے علاوہ کوئی بھی پوسٹ اب نہیں دیکھی جا سکتی ہے ۔"

شیلین کے استعفیٰ نے جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے غزہ کی جنگ سے نمٹنے کے حوالے سے امریکی حکومت اور فوج کے اندر مایوسی میں ایک اور مثال کا اضافہ کر دیا ہے۔