غزہ/بیت المقدس(شِنہوا)اسرائیلی پولیس کی جانب سے مشرقی بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ سے فلسطینی نمازیوں کو زبردستی نکالنے کے بعد اسرائیل نے غزہ کی پٹی اور لبنان میں فوجی چوکیوں پر جمعہ کو فضائی حملے تیز کر دیے جس سے گزشتہ تین دنوں میں فلسطین کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
حماس کے سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی جاسوس ڈرونز اور لڑاکا طیاروں نے حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ سے تعلق رکھنے والی فوجی پوسٹوں اور تنصیبات پر درجنوں فضائی حملے کیے ہیں۔
فلسطینیوں نے شِنہوا کو بتایا کہ انہوں نے حماس کے زیر کنٹرول غزہ کی پٹی پر لڑاکا طیاروں اور ڈرونز کی آوازیں سنی ہیں اور بمباری کی آوازیں پورے ساحلی علاقے میں سنی گئیں۔
غزہ میں طبی ذرائع نے بتایا کہ فوری طور پر کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے اور ہسپتالوں اورکلینکوں میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
القسام بریگیڈز اور دیگر چھوٹے عسکری گروپوں نے الگ الگ بیانات میں کہا کہ ان کے عسکریت پسندوں نے غزہ کی پٹی پر گھومنے والے اسرائیلی طیاروں پر طیارہ شکن میزائل داغے۔
مشترکہ فلسطینی چیمبر آف آپریشنز جو حماس اور اسلامی جہاد سمیت فلسطینی دھڑوں کے کئی مسلح ونگز پر مشتمل ہے، نے پہلے کہا تھا کہ ان کے عسکریت پسند کسی بھی اسرائیلی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ہماری مزاحمت اور غزہ میں ہمارے لوگوں کو دشمن کے خطرے کے پیش نظر ہم کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے اور اس کا پوری طاقت سے جواب دینے سمیت تمام مقامات اور اپنے مقدسات کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔
دریں اثناء اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی سے راکٹ فائر کیے جانے کے بعد جنوبی اسرائیل میں سائرن بجائے گئے اور اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ کی جنوبی، وسطی، مغربی اور شمالی پٹی پر حماس کی متعدد پوسٹوں اور تنصیبات پر بمباری کی۔