رم اللہ/غزہ(شِنہوا)امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کے مغربی کنارے کے دورے سے بہت سے فلسطینیوں میں غم و غصہ پیدا ہوا جنہوں نے فلسطینی سرزمین میں امریکی اعلیٰ سفارت کار کی موجودگی کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کرنے کے لیے مظاہرہ کیا۔
مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھائے اور امریکہ مخالف نعرے لگائے جن میں امریکہ پر اسرائیل کی طرف جانبدارہونے اور فلسطینیوں کے حقوق کی تمام خلاف ورزیوں کا الزام لگایا۔
مغربی کنارے کے شہر رم اللہ میں احتجاجی مظاہرے میں حصہ لینے والے فلسطینی رہنما نیل سلامہ نے کہامعاملہ بہت سیدھا ہے۔ بلنکن یہاں فلسطینی قیادت پر دباؤ ڈالنے کے لیے آئے تھے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے خلاف کوئی فیصلہ نہ کرے۔مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا "امریکہ اس وقت تک مجرم ہے جب تک وہ اسرائیل کی حمایت کرتا ہے"۔
فلسطینی صدر محمود عباس (دائیں) مغربی کنارے کے شہر رم اللہ میں امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن سے ملاقات کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
رم اللہ میں قومی اور اسلامی افواج کے رابطہ کارعصام بیکر نے شِنہوا کو بتایاکہ ہم بلنکن کو اپنا پیغام پہنچانے کے لیے یہاں آئے ہیں کہ ہم ان کا اپنے ملک میں خیرمقدم نہیں کرتےکیونکہ امریکی حکومت اسرائیل کی طرف جانبدار ہے اوراس کے اقدامات فلسطینی عوام کے خلاف ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی حکومت نے مسئلہ فلسطین سے نمٹنے کے لیے دوہرامعیارا اپنایا جو صرف تشدد کے سلسلے کو مزید جاری رکھنے کا باعث بنے گا۔