واشنگٹن (شِنہوا) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر تقسیم کی قیمت غیر معمولی ہوگی اور انتہائی "ڈی رسکنگ" منظرنامے کے باعث عالمی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) 4.5 فیصد تک گرسکتی ہے۔
آئی ایم ایف کی ترجمان جولی کوزاک نے ایک پریس بریفنگ کے دوران شِنہوا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جن اعداد و شمار پرغور کیا جارہا ہے اس میں "ڈی رسکنگ" اور تقسیم کے کچھ ابتدائی اشارے ملے ہیں۔
کوزاک نے کہا کہ جغرافیائی سیاسی اعتبار سے منسلک ممالک کے درمیان براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، سپلائی چین طویل ہو رہے ہیں اور گزشتہ 5 برس میں تجارتی پابندیوں میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔
اکتوبر 2023 میں آئی ایم ایف کے علاقائی اقتصادی جائزہ برائے ایشیا و بحرالکاہل میں جاری کردہ حالیہ تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ آئی ایم ایف عملے نے "ڈی رسکنگ " حکمت عملی کے معاشی اثرات کا جائزہ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ حکمت عملیوں سے ترقی متاثر ہوسکتی ہے جیسے عالمی جی ڈی پی کچھ مخصوص حالات میں 1.8 فیصد تک گرسکتی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ایک " انتہائی" حالات میں کمپنیوں کی انکے وطن واپس منتقلی کے پس منظرمیں عالمی جی ڈی پی میں 4.5 فیصد گرسکتی ہے۔
سی این این کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے خبردار کیا کہ عالمی معیشت کےبکھرنے سے بالآخر عالمی جی ڈی پی اور بھی نمایاں طور پر کم ہو سکتی ہے۔