سیول (شِںہوا)عوامی جمہوریہ کوریا نے انسانی حقوق سے متعلق ایک امریکی رپورٹ کی مذمت کرتے ہوئے اسے ملک کے خلاف " نفرت پر مبنی الزام تراشی " قراردیا ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے کورین سینٹرل نیوز ایجنسی نے عوامی جمہوریہ کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا ایک اخباری اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں انسانی حقوق پر امریکی دفترخارجہ کی جاری کردہ کنٹری رپورٹس 2023 کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ عوامی جمہوریہ کوریا کی خودمختاری اور اندرونی امور میں اپنی غیر قانونی مداخلت بند کرے۔
کورین سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی اس رپورٹ کا حقیقی انسانی حقوق کو یقینی بنانے سے کوئی سروکار نہیں ہے بلکہ یہ امریکہ کی دیگر ممالک کی ساکھ خراب کرنے اور ان کے داخلی امور میں مداخلت اور ان کے سماجی نظام کو تہس نہس کرنےکے منصوبے کو جواز فراہم کرنے کے لیے ضروری اعداد و شمار جمع کرنے کا اقدام ہے۔
عوامی جمہوریہ کوریا نے بیان میں امریکہ میں انسانی حقوق کی "خوفناک" صورتحال پر بھی بیان کی ہے۔
بیان کے مطابق امریکہ اپنی بیرون ملک فوجی امداد کے ذریعے بے گناہ شہریوں کے قتل عام کو فروغ دے رہا ہے جس پر اربوں ڈالر خرچ کئے جارہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بھی بڑے پیمانے پر ہورہی ہیں اور اس کے ثبوت کے طور پر شہریوں کو ادارہ جاتی طور پر دبانے، قوموں، نسلوں اور مذاہب کے درمیان تصادم کو ہوا دینے کے ساتھ ساتھ تشدد اور تارکین وطن کے ساتھ بدسلوکی کے ہر قسم کے جرائم کا حوالے موجود ہیں۔