جکارتہ (شِنہوا) انڈونیشیا کے وسطی صوبے مشرقی نوسا ٹین گارا کے قریب ایک مسافربردار بحری جہاز میں آتشزدگی سے ہلاک ہونے والے 13 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 263 افراد کو بچالیا گیا ہے۔
صوبائی سرچ اینڈ ریسکیو آفس کے آپریشن یونٹ کے سربراہ سعید الرحمان جایا نے بتایا کہ زندہ بچ جانے والوں میں سے کچھ کو زخم آئے ہیں۔
انہوں نے فون پر شِںہوا کو بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد اب تک 13 ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلاش اور بچاؤ کا کام روک دیا گیا ہے جو اب منگل کو پھر شروع ہوگا۔
انڈونیشیا، صوبہ مشرقی نوسا ٹین گارا میں جہاز میں آتشزدگی سے زخمی خاتون کو امدادی کارکن لیکر جارہے ہیں۔ (شِںہوا)
سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کے رابطہ کار رحمان جایا نے بتایا کہ امدادی کاموں میں ان کے دفتر، ایک جہاز کے مسافروں اور علاقے کےملاحوں نے حصہ لیا۔
انہوں نے حادثے میں لاپتہ افراد کی تعداد بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی توجہ امدادی کام پر ہے۔
صوبائی سرچ اینڈ ریسکیو آفس کے سربراہ پوتو سودیانا نے فون پر شِںہوا کو بتایا کہ آگ لگنے کے فوری بعد مسافروں اور عملہ کو نکالنے کا کام شروع کردیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بڑی لہروں کے سبب جہاز سے مسافروں کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اینڈ میٹیگیشن ایجنسی کے ایک اعلیٰ عہدیدار رچرڈ پیلٹ کے مطابق بحری جہاز شانتیکا لیس تاری میں آگ اس وقت جب لگی جب صوبہ مشرقی نوسا ٹین گارا کے دارالحکومت کوپانگ شہر کے قریب سفر کررہا تھا۔
انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ جہاز کوپانگ شہر کی ایک بندرگاہ سے روانہ ہوا اور صوبے کے ضلع الور جارہا تھا ۔