جکارتہ(شِنہوا)انڈونیشیا جو دنیا کے سب سے بڑے نکل کے ذخائر کا حامل ملک ہے،نے مغربی جاوا صوبے کے شہر کراوانگ میں جنوب مشرقی ایشیا کے الیکڑک گاڑیوں کے پہلے مینو فیکچرنگ پلانٹ کا افتتاح کر دیا ہے۔
ایچ ایل آئی گرین پاور کی ملکیت والا یہ پلانٹ انڈونیشیا بیٹری کارپوریشن اور جنوبی کوریائی کار ساز ہیونڈائی کے ساتھ ساتھ بیٹری بنانے والی کمپنی ایل جی انرجی سلوشن کا مشترکہ منصوبہ ہے۔
انڈونیشیا کے صد ر جوکو ویدودو نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنوب مشرقی ایشیا کا پہلا اور بڑا ای وی بیٹری سیل پلانٹ ہے۔مجھے یقین ہے ہم اس کیساتھ دوسرے ممالک کے مقابلے میں آگے نکل سکتے ہیں۔
نکل، باکسائٹ اور تانبے کے وافر ذخائر اور مربوط سمیلٹر اور پیش رو صنعتوں کے ساتھ مل کر انڈونیشیا الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ پر غلبہ حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے. ابتدائی طور پر 1 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے 10 گیگا واٹ آور کے بیٹری سیل تیار کئے جائیں گے، جو 1 لاکھ 50 ہزار الیکٹرک گاڑیوں کو بجلی فراہم کرنے کے لئے کافی ہیں، اس میں مستقبل میں 20 گیگا واٹ آورتک توسیع کا بھی منصوبہ ہے۔