جکارتہ(شِنہوا) انڈونیشیا کے وزیر برائے نقل و حمل نے کہا ہے کہ چین نے نقل و حمل کے شعبے میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور انڈونیشیا چین کے ساتھ اپنے تعاون کو وسعت دینے اور گہرا کرنے کا منتظر ہے۔
انڈونیشیا کے وزیر نقل و حمل بودی کاریا سمادی نے اگست میں جکارتہ میں ایک خصوصی انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا کہ چین کے پاس ریلوے ، شپنگ اور ہوائی جہاز کی مینوفیکچرنگ کی صنعتوں میں معروف ٹیکنالوجی ہے اور یہ انڈونیشیا اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے لئے ایک ماڈل بن گیا ہے۔
نقل و حمل کے شعبے میں چین اور انڈونیشیا کے مابین تعاون کے ایک تاریخی منصوبے جکارتہ-بانڈونگ ہائی اسپیڈ ریلوے (ایچ ایس آر) کے بارے میں بات کرتے ہوئے سمادی نے کہا کہ اس سے انڈونیشیا کی تیز رفتار ریلوے ٹیکنالوجی میں ترقی ہوئی ہے اور انڈونیشیا کے عوام کے فخر میں اضافہ ہوا ہے۔
سمادی نے کہا کہ جکارتہ۔ بانڈونگ ایچ ایس آر دونوں شہروں کے درمیان سفر کے وقت کو کم کرتی ہے ، علاقائی لوگوں کے مابین تبادلوں کو بہت فروغ دیتی ہے اور سیاحت ، روزگار اور تعلیم سمیت ترقیاتی شعبوں کو آگے بڑھاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی بلڈرز کی پیشہ ورانہ مہارت اور لگن سیکھنے کے قابل ہے اور انڈونیشیا کو امید ہے کہ تیز رفتار ریلوے کے آپریشن اور بحالی میں چینی فریق کے ساتھ قریبی تعاون جاری رہے گا۔
سمادی نے کہا کہ انڈونیشیا طیارہ سازی اور شپنگ کے شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے کی بھی امید کرتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ چینی الیکٹرک کار کمپنیز اور بیٹری مینوفیکچرنگ اداروں سے مزید سرمایہ کاری کی امید کرتے ہیں۔