• Dublin, United States
  • |
  • Apr, 28th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

ہانگ کانگ امور میں امریکہ مداخلت فوری طور پر بند کرے، چینتازترین

March 26, 2024

بیجنگ(شِنہوا) چین نےکہا ہےکہ وہ ہانگ کانگ کے تحفظِ قومی سلامتی قانون کو بدنام کرنے پر امریکہ کی شدید مذمت کرتا ہے اوراس پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر ہانگ کانگ امور میں مداخلت بند کرے کیونکہ یہ چین کا اندرونی معاملہ ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے یہ بات ایک یومیہ پریس بریفنگ میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ہانگ کانگ کے تحفظ قومی سلامتی قانون پر حالیہ بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہانگ کانگ امور خالصتاً چین کا اندرونی معاملہ ہے اورکسی بھی ملک کو اس پر غیر ذمہ دارانہ بیان دینے کا حق حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے اس بات تذکرہ کیا کہ گزٹ میں اشاعت اور قانون کا نفاذ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے نے بنیادی قانون کی شق 23 میں طے کردہ اپنی آئینی ذمہ داریاں مؤثر طریقے سے پوری کی ہیں۔ اس سے ہانگ کانگ کی ترقی میں سلامتی کی بنیاد مزید مستحکم ہوگی اور ہانگ کانگ تیزرفتاری سے استحکام اور خوشحالی حاصل کرنے کے قابل ہوجائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ اس قانون کو ہانگ کانگ کے تمام شعبوں کی وسیع ترحمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قانون قومی سلامتی کے تحفظ ، حقوق، آزادیوں اور معاشی ترقی یقینی بنانے کے درمیان توازن قائم کرنے سمیت دیگر ممالک کے قانون سازی کے تجربے، خاص کر مشترکہ قوانین کے دائرہ اختیار سے مکمل مطابقت رکھا ہے، انسانی حقوق کا مکمل احترام اور تحفظ کرتا ہے ، جرائم پیشہ عناصر کی واضح طور نشاندہی کرتا اورجرم اور غیر جرم کے درمیان واضح طریقے سے فرق کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ ہانگ کانگ میں غیر ملکی اداروں، تنظیموں اور اہلکاروں کی معمول کی کاروباری سرگرمیوں اور عالمی تبادلوں کو درکار مؤثر تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ ہانگ کانگ میں اعلی درجے کی خود مختاری کو بالکل بھی کمزور نہیں کرتا ہےاور نہ ہی یہ ہانگ کانگ میں موجودہ سرمایہ دارانہ نظام اور طرز زندگی کو تبدیل کرتا ہے۔