واشنگٹن(شِنہوا) امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ کے دورے پر موجود چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے گزشتہ روز ہونے والی ملاقات میں صدر بائیڈن کو چینی صدرشی جن پھنگ کی نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا ۔
وانگ نے مزید کہا کہ ان کے دورے کا مقصد دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والی مشترکہ مفاہمت پرعمل کرنا اور شی بائیڈن بالی سربراہی اجلاس سے سان فرانسسکو سربراہی ملاقات میں پیش رفت کے لیے امریکہ کے ساتھ بات چیت کرنا ہے، تاکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید خراب ہونے سے بچایا اور جلد سے جلد چین امریکہ تعلقات کومستحکم ترقی کے ٹریک پرلایا جاسکے۔
وانگ نے کہا کہ ایک چین کا اصول اورچین امریکہ تین مشترکہ بیانات دوطرفہ تعلقات کی سب سے اہم سیاسی بنیاد ہیں، جنہیں مداخلت کے بغیر برقرار رکھا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چین کو امید ہے کہ امریکہ اسکے ساتھ تعلقات کو مستحکم اور بہتر بنانے پر توجہ دے گا،اور یہ کہ دونوں ممالک کودنیا، تاریخ اور لوگوں کے لیے ذمہ داری کے احساس کے ساتھ کام کرنے اورصدرشی کے مجوزہ باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اوریکساں مفاد پر مبنی تعاون کےتین اصولوں کے مطابق دوطرفہ تعلقات میں مستحکم پیش رفت کی ضرورت ہے۔
وانگ نے کہا کہ یہ نہ صرف دونوں ممالک اور دو ملکوں کے عوام کے بنیادی مفادات میں ہے بلکہ بین الاقوامی برادری کی مشترکہ خواہش بھی ہے۔ اس موقع پر صدر بائیڈن نےچینی صدر کے لیے نیک خواہشات کااظہار کیا۔
اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ امریکہ عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے چین کے ساتھ رابطے میں رہنے کا خواہاں ہے صدر بائیڈن نے واضح کیا کہ وہ امریکہ اور چین کے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں۔
واشنگٹن میں اپنے قیام کے دوران، وانگ نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کے دو دور اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے ساتھ اسٹریٹجک بات چیت کی۔